الاستاذ (المتوفی: ۴۴۶ھ) کی بھی ایک تالیف ہے۔
الموضح في القراء العشرۃ: ابن رضوان رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔جعبری رحمہ اللہ نے’’الشواذ‘‘ میں اس کا ذکر کیا ہے۔
الموضح في القراء ات العشر: یہ ابو منصور محمد بن عبدالملک بن خیرون البغدادی الدباس رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۳۹ھ) کی تالیف ہے۔نیزیہ امام ابو عبداللہ نصر بن علی بن محمد الشیرازی رحمہ اللہ کی تالیف ہے،جس کو مولف نے ۵۶۲ھ میں مکمل کیا۔میں کہتا ہوں کہ ابن الجوزی رحمہ اللہ نے’’طبقات القراء‘‘ میں اول الذکر کی’’مفتاح في القراء ات العشر‘‘ اور ثانی الذکر کی’’موضح في القراء ات الثمان‘‘ ذکر کی ہے۔
الموضح في معاني القرآن: یہ ابو بکر محمد بن حسن المعروف بہ النقاش الموصلی رحمہ اللہ (المتوفی: ۳۵۱ھ) کی تالیف ہے۔موضح القرآن: یہ کلام اللہ کا ایک یا دو جلدوں میں اردو ترجمہ ہے۔اس کے ساتھ اس کے حواشی پر شیخ عبدالقادر بن شیخ ولی اللہ بن عبدالرحیم محدث دہلوی رحمہ اللہ کے فوائد درج ہیں۔
فتح الرحمٰن: انھوں نے اپنے والدِ محترم کے فارسی ترجمہ کو اردو میں منتقل کیا۔یہ بہت اچھے محاورے میں ہر خاص و عام کے لیے مفید ہے۔اس کو وہ شہرت اور قبول حاصل ہوا جو اس کے بیان سے مستغنی کرتا ہے۔ہندوستان کے کئی مطابع
میں کئی بار چھپ چکا ہے۔اس کی طبع اور تداول میں مسلمانوں کی ہمتیں بڑھ رہی ہیں۔اس ترجمے کی تالیف ۱۲۰۵ھ میں ہوئی۔
المھذب في القراء ات العشرۃ: یہ ابو منصور الامام الزاہد محمد بن علی الخیاط البغدادی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۹۹ھ) کی تالیف ہے۔
المھذب في ما وقع في القرآن من المعرب: یہ سیوطی رحمہ اللہ (المتوفی: ۹۱۱ھ) کی تالیف ہے۔انھوں نے’’الإتقان‘‘ میں اس کا ذکر کیا ہے اور اس کی اڑتیسویں نوع میں تلخیص کی ہے۔
میدان الفرسان في شواہد القرآن: یہ جلال الدین السیوطی رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔
میزان المعدلۃ في شأن البسملۃ: یہ بھی سیوطی رحمہ اللہ مذکور کی تالیف ہے۔
|