Maktaba Wahhabi

573 - 871
علاماتِ قیامت: قیامت کی علامات سے جو باتیں مذکور ہیں وہ یہ ہیں : عیسیٰ علیہ السلام کا نزول،دجال کا خروج،یاجوج ماجوج کا خروج،فنا کا صور،حشر و نشر کا صور،سوال و جواب،میزان،اعمال ناموں کا دائیں اور بائیں ہاتھ میں ملنا،مومنوں کا بہشت اور کافروں کا دوزخ میں داخل ہونا،اہلِ نار اور پیشواؤں اور ان کے پیرو کاروں کا باہم جھگڑنا،اہلِ ایمان کا اللہ تعالیٰ کے دیدار سے مشرف ہونا اور انواع و اقسام کے عذاب کا ذکر،جیسے زنجیریں،طوق،گرم کھولتا پانی،خون پیپ کا پانی اور تھوہر ہیں۔ جنت کی نعمتوں کا بیان: جنت میں طرح طرح کی نعمتیں ہیں،مثلاً: حوریں،محلات،نہریں،مزے دار کھانے،عمدہ لباس،حسین عورتیں اور جنتیوں کا باہم مل کر تفریح حاصل کرنا۔ مذکورہ بالا تمام امور کو مختلف سورتوں میں کہیں بہ طور اجمال اور کہیں بہ طور تفصیل مناسب طرز میں بیان کیا گیا ہے۔ مباحثِ احکام میں قاعدہ کلیہ: احکام کے مباحث کے سلسلے میں اصل الاصول یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ملتِ ابراہیمی میں مبعوث ہوئے،اس لیے اس ملت کی شریعت کو باقی رکھنا ضروری تھا۔اس کے اہم مسائل کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا تھا۔ہاں عموم کی تخصیص ہوئی اور حدود و تعزیرات وغیرہ میں اضافہ ہوا۔چونکہ اللہ تعالیٰ کی مشیت یہ تھی کہ وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے سے عربوں کو پاک کرے اور عرب سارے ملکوں کو پاک کریں،اس لیے یہ ضروری تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کا مواد عربوں کے رسوم و عادات سے لیا جائے۔اگر تم ملتِ ابراہیمی کے مجموعی قوانین پر غور کرو اور عربوں کی رسوم و عادات کا لحاظ رکھو،پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت پر نظر کرو،جو اصلاح و تکمیل کا درجہ رکھتی ہے تو تم کومعلوم ہو جائے گا کہ ہر حکم کا کوئی سبب اور ہر امر و نہی سے کوئی خاص مصلحت مقصود ہے۔ان باتوں کی تفصیل بہت طویل ہے۔
Flag Counter