Maktaba Wahhabi

390 - 871
[اے لوگو جو ایمان لائے ہو! لازم ہے کہ تم سے اجازت طلب کریں وہ لوگ جن کے مالک تمھارے دائیں ہاتھ ہیں اور وہ بھی جو تم میں سے بلوغت کو نہیں پہنچے،تین بار] کہتے ہیں کہ یہ آیت اﷲ تعالیٰ کے اس ارشاد: ﴿وَاِِذَا بَلَغَ الْاَطْفَالُ مِنْکُمُ الْحُلُمَ فَلْیَسْتَاْذِنُوْا کَمَا اسْتَاْذَنَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِھِم﴾ [النور: ۵۹] [اور جب تم میں سے بچے بلوغت کو پہنچ جائیں،تو اسی طرح اجازت طلب کریں،جس طرح وہ لوگ اجازت طلب کرتے رہے جو ان سے پہلے تھے] سے منسوخ ہے۔امام سیوطی رحمہ اللہ نے’’الإتقان‘‘ میں فرمایا ہے: کہتے ہیں کہ یہ منسوخ ہے اور یہ بھی کہتے ہیں کہ منسوخ نہیں،لیکن لوگوں نے اس پر عمل میں سستی کی ہے۔[1] امام شوکانی رحمہ اللہ نے’’فتح القدیر‘‘ میں لکھا ہے کہ ﴿لِیَسْتَاْذِنْکُم﴾ کے معنی میں کئی اقوال پر اختلاف کیا گیا ہے: اول یہ کہ یہ آیت منسوخ ہے۔یہ سعید بن المسیب رحمہ اللہ نے فرمایا ہے،جب کہ سعید بن جبیر رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ اس میں حکم ندب کے لیے ہے وجوب کے لیے نہیں۔یہ بھی کہتے ہیں کہ واجب ہے،کیونکہ ان کے دروازے نہیں ہوتے تھے اور اگر وہ دوبارہ اس حالت میں لوٹے تو وجوب بھی لوٹ آئے گا،اسے مہدوی رحمہ اللہ نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے حکایت کیا ہے۔یہ بھی کہتے ہیں کہ یہاں حکم وجوب کے لیے ہے،آیت محکم غیر منسوخ ہے اور اس کا حکم ثابت ہے۔امام قرطبی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ یہی اکثر علما کا قول ہے اور ابو عبدالرحمن سلمی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ آیت عورتوں کے ساتھ خاص ہے۔سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا ہے کہ مردوں کے ساتھ مخصوص ہے۔اﷲ تعالیٰ کا ارشاد: ﴿اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ﴾ [النساء: ۳] [یا جن کے مالک تمھارے دائیں ہاتھ ہوں ] غلام اور کنیز کے معنی میں ہے اور ﴿لَمْ یَبْلُغُوْا الْحُلُمَ﴾ [النور: ۵۸] [جو بلوغت کو نہیں پہنچے] سے مقصود آزاد بچے ہیں۔[2] انتھیٰ کلامہ۔ سورۃ الفرقان: جمہور اور سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے نزدیک پوری سورت مکی ہے۔قتادہ رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ صرف تین آیات کا نزول مدینے میں ہوا اور وہ ﴿وَالَّذِیْنَ لاَ یَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰہِ اِِلٰھًا اٰخَر۔۔۔﴾ [الفرقان: ۶۸۔۷۰] تین آیات ہیں۔[3]اس میں ایک یا دو آیات منسوخ ہیں۔
Flag Counter