Maktaba Wahhabi

856 - 871
باب النون علم الناسخ والمنسوخ: یہ علمِ تفسیر و حدیث کی ایک فرع ہے۔ ناسخ القرآن ومنسوخہ: اس موضوع پر اہلِ علم کی ایک جماعت نے تالیفات لکھی ہیں : ۱۔مکی بن ابی طالب القیسی المقری رحمہ اللہ،۲۔ابو جعفر النحاس رحمہ اللہ،۳۔ابو بکر محمد بن عبداللہ بن العربی رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۴۳؁ھ)،۴۔ابو داؤد السجستانی رحمہ اللہ،۵۔ابو عبیدہ قاسم بن سلام رحمہ اللہ (المتوفی: ۲۲۴؁ھ)،۶۔عبد القاہر بن طاہر تمیمی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۲۹؁ھ)،۷۔شیخ جلال الدین السیوطی رحمہ اللہ،۸۔الشیخ الامام ابو القاسم ہبۃ اللہ بن سلامہ بن نصر المفسر المقری النحوی البغدادی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۱۰؁ھ)،۹۔ابو الحسین محمد بن محمد النیشاپوری الحافظ المقری رحمہ اللہ (المتوفی: ۳۲۸؁ھ)،۱۰۔ابن المنادی احمد بن جعفر بن محمد البغدادی رحمہ اللہ (المتوفی: ۳۳۴؁ھ)،۱۱۔راقم الحروف کی کتاب کا نام ہے:’’إفادۃ الشیوخ بمقدار الناسخ والمنسوخ‘‘ اس میں قرآن کریم اور حدیث شریف ہر دو کے ناسخ و منسوخ کو جمع کیا گیا ہے،جو درحقیقت پانچ آیات اور دس احادیث پر مشتمل ہیں اور اہلِ علم و محققین کے اتفاق کے ساتھ صرف ان کا نسخ ثابت ہے۔یہ سارا رسالہ فارسی زبان میں ہے۔مطبع نظامی میں محمد عبدالرحمن خاں شاکر نے اس کو زیور طبع سے آراستہ کیا۔اس رسالے نے بہت شہرت اور قبول حاصل کیا۔ ناظمۃ الزہر: سورتوں کی آیات کی تعداد کے بارے میں شیخ ابو القاسم الشاطبی رحمہ اللہ کا قصیدہ رائیہ ہے،اس کی ابتدا یوں ہوتی ہے:’’بدأت بحمد اللّٰہ ناظمۃ الزہر…الخ‘‘ اس کے اشعار کی تعداد دو سو ننانوے (۲۹۹) ہے۔ النبذ النامیۃ في القراء ات الثمانیۃ: یہ ابن البیاز ابو الحسن یحییٰ بن ابراہیم المقری رحمہ اللہ الاندلسی المرسی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۹۶؁ھ) کی تالیف ہے۔ نثر الجمان المنتظم من فتح الرحمٰن: یہ’’تفسیر ابن قرقاس‘‘ کا اختصار ہے اور
Flag Counter