Maktaba Wahhabi

192 - 871
چند مسنون درود و سلام من جملہ مسنون صیغ والفاظِ درود و سلام،جن کی تعداد کم و بیش تیس صیغے ہے،ہم چند اصح الصحیح صیغے اور الفاظ ذکر کرتے ہیں،کیوں کہ مثل مشہور ہے:’’ما لا یدرک کلہ لا یترک کلہ‘‘ [جس چیز کا کلی ادراک نہ ہو سکے،اس کا کلی طور پر ترک کرنا بھی درست نہیں ہے] اور درود کے باقی الفاظ کے لیے ہم اپنی کتاب’’نزل الأبرار‘‘ کی طرف رجوع کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ 1۔من جملہ صیغ درود کے ایک تو وہی صیغہ ہے جو تشہد میں پڑھا جاتا ہے۔(أخرجہ الأئمۃ الستۃ) کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا تھا: ’’کیف الصلاۃ علیکم أہل البیت!؟‘‘ [(اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے) اہلِ بیت پر کیسے درود بھیجیں ؟] اس کے جواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے درود کے مذکورہ الفاظ تعلیم فرمائے تھے۔[1] علامہ ابن قیم رحمہ اللہ’’ہدی نبوی‘‘ میں کہتے ہیں : ’’أکمل ما یصلي ویصل إلیہ ما علّم أمتہ أن یصلوا علیہ بہ فلا علیہ أکمل منھا‘‘[2] انتھیٰ۔ [درود کے سب سے کامل الفاظ اور جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچتے ہیں،وہ ہیں جو آپ نے اپنی امت کو پڑھنے کے لیے لکھائے ہیں،ان سے زیادہ کامل الفاظ اور کوئی نہیں ہیں ] ((اللہم صل علی محمد وعلیٰ آل محمد کما صلیت علیٰ إبراہیم إنک حمید مجید اللہم بارک علیٰ محمد وعلیٰ آل محمد کما بارکت علیٰ إبراہیم إنک حمید مجید)) [3] (أخرجہ الشیخان والنسائي وللخمسۃ من حدیثہ أیضاً)
Flag Counter