Maktaba Wahhabi

297 - 871
باب اوّل: کتاب حمیدمیں مصحف مجیدکی ترتیب پر ناسخ ومنسوخ کا بیان سورۃ الفا تحہ: یہ سورت دو بار اتری،ایک بار مکے میں اور ایک بار مدینہ منورہ میں۔۔حرسھما اللّٰہ تعالٰی۔اس سورت میں نہ ناسخ ہے اور نہ منسوخ،کیونکہ اس کا اوّل حصہ ثنا،درمیانہ استعانت کا حصر اور اس کا آخردعا ہے۔ سورۃ البقرہ: زیادہ ظاہر قول یہ ہے کہ مدنی ہے۔قرطبی رحمہ اللہ نے اپنی تفسیر میں فرمایا ہے کہ مختلف زمانوں میں اتری ہے اور یہ مدینے میں اترنے والی پہلی سورت ہے،مگر یہ آیت: ﴿وَ اتَّقُوْا یَوْمًا تُرْجَعُوْنَ فِیْہِ اِلَی اللّٰہِ﴾ [البقرۃ: ۲۸۱] [اور اس دن سے ڈرو،جس میں تم اللہ کی طرف لوٹائے جاؤ گے] کیونکہ آسمان سے نزول میں یہ آخری آیت ہے،جو یومِ نحرکے دن حجۃ الوداع کے موقع پر منٰی میں اتری اور ایسے ہی آیتِ ربا بھی آخری چیز ہے،جو قرآن میں سے اتری ہے۔[1]انتھیٰ۔ اس سورت میں بعض کے نزدیک چھے آیات منسوخ ہیں اور بعض کے نزدیک اٹھارہ،بعض کے نزدیک چھتیس اور بعض کے نزدیک اس سے زیادہ منسوخ ہیں۔ پہلی آیت: یہ ﴿مِمَّا رَزَقْنٰھُمْ یُنْفِقُوْنَ﴾[البقرۃ: ۳] [اور اس میں سے،جو ہم نے انھیں دیا ہے،
Flag Counter