Maktaba Wahhabi

434 - 871
سورۃ اللیل: جمہور کے نزدیک مکی سورت ہے۔نیز کہتے ہیں کہ مدنی ہے۔[1] اس میں ناسخ ہے اور نہ منسوخ۔ سورۃ الضحیٰ: بغیر اختلاف مکی سورت ہے اور اس میں ناسخ و منسوخ نہیں ہے۔ سورۃ الم نشرح: بغیر اختلاف مکی سورت ہے اور اس میں ناسخ ہے اور نہ منسوخ۔ سورۃ التین: جمہور کے نزدیک مکی سورت ہے اور اس میں ناسخ ہے اور نہ منسوخ۔ سورۃ العلق: بغیر اختلاف مکی سورت ہے۔یہ اولین سورت ہے،جو قرآ ن کریم سے اتری اور اس میں ناسخ ہے اور نہ منسوخ۔ سورۃ القدر: اکثرمفسرین کے نزدیک مکی سورت ہے۔ماوردی رحمہ اللہ نے ایسے ہی کہا ہے۔ثعلبی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ اکثر مفسرین کے نزدیک مدنی سورت ہے۔واقدی رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے کہ اولین سورت ہے،جو مدینے میں اتری۔سیدنا ابن عباس و ابن زبیر رضی اللہ عنہم نے فرمایا ہے کہ مکے میں اتری۔[2] اس میں ناسخ و منسوخ نہیں ہے۔ سورۃ العادیات: سیدنا ابن مسعود،جابر،حسن،عکرمہ اور عطا رحمہ اللہ علیہم کے نزدیک مکی سورت ہے اور سیدنا ابن عباس،انس بن مالک رضی اللہ عنہم اور قتادہ رحمہ اللہ کے نزدیک مدنی ہے۔[3] اس میں ناسخ و منسوخ نہیں ہے۔
Flag Counter