Maktaba Wahhabi

219 - 871
پر چلو،دینِ اسلام کے مخالفین کے طریقے کو چھوڑ دو،رجال کی تقلید سے دور بھاگو،قرآن و حدیث کی نصوص کو تھام لو،بدعتی امور سے بچو اور شرک و بدعت کی انواع و اقسام سے دور رہو تو یہ خود اس بے چارے داعی الی اللہ اور مرشد وہادی کو گمراہ سمجھتے ہیں اور اسے مبتدع جانتے ہیں،بلکہ اس پر کفر کا فتویٰ لگاتے ہیں …!! یَا فِرْقَۃُ جَہِلَتْ نُصُوْصَ نَبِیِّھَا وَ قُصُوْدَہُ وَ حَقَائِقَ الْإِیْمَانٖ [اے اس فرقے کے لوگو! جو اپنے نبی کی نصوص،اس کے مغز اور ایمان کے حقائق سے ناواقف ہو] فَسَطَوْا عَلیٰ أَتْبَاعِہِ وَ جُنُوْدِہِ بِالْبَغْيِ وَالتَّکْفِیْرِ وَالطُّغْیَانٖ [پس انھوں نے سرکشی کرتے ہوئے،کفر کے فتوے لگاتے ہوئے اور حدسے تجاوز کرتے ہوئے اس کے متبعین اور لشکروں پرحملہ کر دیا] لِلّٰہِ حَقٌّ لَا یَکُوْنُ لِغَیْرِہِ وَ لِعَبْدِہِ حَقٌّ ھُمَا حَقَّانٖ [ایک حق اللہ کا ہے وہ اس کے سوا کسی کے لیے نہیں ہے اور ایک حق اس کے بندے کا ہے،اس طرح یہ دو الگ الگ حقوق ہیں ] لَا تَجْعَلِ الْحَقَّیْنِ حَقًّا وَّاحِدَا مِنْ غَیْرِ تَمْیِیْزٍ وَ لاَ فُرْقَانٖ[1] [لہٰذا تو ان دو حقوق کو ملا کر بغیر تمییز و فرق کے ایک حق نہ بنا] آمین کے متعلق ایک ضروری وضاحت: لفظِ’’آمین‘‘ سورۃالفاتحہ میں داخل نہیں ہے۔یہ تو صرف دعا کے لفظ و معنی پر تامین [آمین کہنا] ہے،یعنی اے اللہ! تو ہماری اس ثنا و دعا کو قبول فرما۔چنانچہ جاہل آدمی کے سامنے اس کی وضاحت ضروری ہے،تاکہ وہ اس لفظ کو کلامِ الہٰی نہ سمجھ لے۔ سورۃالفاتحہ سے اخذ شدہ مسائل: حاصل یہ کہ سورۃالفاتحہ میں کئی طرح کے مسائل موجود ہیں،جو درج ذیل ہیں : 1۔﴿اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ﴾میں توحید ِخالص کا بیان ہے۔
Flag Counter