Maktaba Wahhabi

446 - 871
کے لیے برقرار رکھا گیا ہے۔قرآن میں جو طریقہ جاہلیت یا ہم سے پہلے کی شریعتوں یا جو کچھ اول اسلام میں تھا،اس کا ناسخ ہے،وہ بھی قلیل العدد ہے،جیسے آیتِ قبلہ سے بیت المقدس کا استقبال یا صومِ عاشورا کا صوم رمضان سے نسخ ہے۔ بعض فوائد: 1۔ان میں سے بعض نے کہا ہے کہ قرآن میں کوئی ناسخ نہیں ہے،مگر منسوخ ترتیب میں اس سے پہلے ہے دوآیتوں کے سوا،ایک سورۃالبقرہ میں عدت کی آیت اور دوسرا اﷲ کا یہ ارشاد ہے: ﴿لَایَحِلُّ لَکَ النِّسَآء﴾ جیسا کہ پہلے گزرا اور کچھ نے تیسری آیت زیادہ کی ہے اور وہ فے کے بارے میں سورۃالحشر کی آیت ہے،اس شخص کی رائے میں جس نے اسے آیتِ انفال ﴿وَ اعْلَمُوْٓا اَنَّمَا غَنِمْتُمْ﴾ [۴۱] [اور جان لو کہ بے شک تم جو کچھ بھی غنیمت حاصل کرو] سے منسوخ قرار دیاہے۔بعض نے چوتھی آیت زیادہ کی ہے اور وہ اﷲ کا ارشاد:﴿خُذِ الْعَفْو﴾ [الأعراف: ۱۹۹] [درگزر اختیار کر] ہے،اس شخص کی رائے پر جو اسے آیتِ زکات سے منسوخ قرار دیتا ہے۔ 2۔ابن العربی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ جو بھی قرآن میں کافروں سے درگزر اور ہاتھ روکنے کے بارے میں ہے،وہ آیتِ سیف سے منسوخ ہے،اس طرح آیتِ سیف سے ایک سو چوبیس آیتیں منسوخ ہوئی ہیں،پھر اس کے بعد اسی کے آخر نے اس کے اول کا نسخ کیا ہے۔انتھیٰ۔لیکن اس میں جو نظر و بحث ہے،وہ گزر چکی ہے۔ 3۔انھوں نے یہ بھی فرمایا ہے کہ منسوخ میں سے عجیب ترین اﷲ تعالیٰ کا ارشاد: ﴿خُذِ الْعَفْو،الآیۃ﴾ ہے،کیونکہ اس کا اول و آخر جو ﴿اَعْرِضْ عَنِ الْجٰھِلِیْن﴾ ہے،منسوخ ہے اور اس کا وسط جو ﴿وَاْمُرْ بِالْعُرْفِ﴾ ہے،محکم ہے۔نیز اس کے عجائب میں سے یہ بھی ہے کہ آیت کا اول حصہ منسوخ اور آخر ناسخ ہے،اس کی کوئی نظیر نہیں ہے اور وہ اﷲ کا ارشاد: ﴿عَلَیْکُمْ اَنْفُسَکُمْ لَا یَضُرُّکُمْ مَّنْ ضَلَّ اِذَا اھْتَدَیْتُم﴾ [المائدۃ: ۱۰۵] [تم پر اپنی جانوں کا بچاؤ لازم ہے،تمھیں وہ شخص نقصان نہیں پہچائے گا جو گمراہ ہے،جب تم ہدایت پا چکے] ہے،یعنی امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے ساتھ اور یہ اس کے ارشاد: ﴿عَلَیْکُمْ اَنْفُسَکُمْ﴾ کا ناسخ ہے۔
Flag Counter