Maktaba Wahhabi

395 - 871
کے حکم کے ساتھ بھی اعراض ہوتا ہے۔یومِ انتظارسے مقصود قتل کے ذریعے ان کی ہلاکت کا دن ہے اور وہ غزوہ بدر کا دن تھا یا قیامت کے دن کا انتظار مراد ہے۔ سورۃ الأحزاب: یہ مدنی سورت ہے۔یہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا ہے۔[1]اس میں دو آیات منسوخ ہیں۔ پہلی آیت: ﴿وَ لَا تُطِعِ الْکٰفِرِیْنَ وَالْمُنٰفِقِیْنَ وَدَعْ اَذٰھُمْ وَ تَوَکَّلْ عَلَی اللّٰہ﴾ [الأحزاب: ۴۸] [اور کافروں اورمنافقوں کا کہنامت مان اور ان کی ایذا رسانی کی پروا نہ کر اور اللہ پر بھروسا کر] کہتے ہیں کہ یہ آیت،آیتِ سیف سے منسوخ ہے،لیکن جمہور کے نزدیک محکم ہے۔اس آیت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے امت کے ساتھ تعریض ہے،کیونکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس سے کہ جو وہ چاہیں اور اشارہ کریں،آپ صلی اللہ علیہ وسلم دین میں مداہنت کی وجہ سے ان کی اطاعت کریں،معصوم ہیں۔اس میں آپ کی دین میں پائیداری اور دشمنوں پر شدت کی وجہ سے ان کی ایذا رسانی کی پروا نہ کرنے کا حکم ہے۔[2] دوسری آیت: ﴿لَا یَحِلُّ لَکَ النِّسَآئُ مِنْم بَعْدُ وَ لَآ اَنْ تَبَدَّلَ بِھِنَّ مِنْ اَزْوَاجٍ وَّ لَوْ اَعْجَبَکَ حُسْنُھُنَّ اِلَّا مَا مَلَکَتْ یَمِیْنُک﴾ [الأحزاب: ۵۲] [تیرے لیے اس کے بعد عورتیں حلال نہیں اور نہ یہ کہ تو ان کے بدلے کوئی اور بیویاں کر لے،اگرچہ ان کا حسن تجھے اچھا لگے مگر جس کا مالک تیرا دایاں ہاتھ بنے] کہتے ہیں کہ یہ آیت اﷲ تعالیٰ کے اس ارشاد: ﴿یٰٓاَیُّھَا النَّبِیُّ اِنَّآ اَحْلَلْنَا لَکَ اَزْوَاجَکَ الّٰتِیْٓ اٰتَیْتَ اُجُوْرَھُنَّ وَ مَا مَلَکَتْ یَمِیْنُک،الآیۃ﴾ [الأحزاب: ۵۰] [اے نبی! بے شک ہم نے تیرے لیے تیری بیویاں حلال کر دیں جن کا تونے مہر دیا ہے اور وہ عورتیں جن کا مالک تیرا دایاں ہاتھ ہے] سے منسوخ ہے۔شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ نے’’الفوزالکبیر‘‘ میں فرمایا ہے کہ ہو سکتا ہے ناسخ تلاوت
Flag Counter