Maktaba Wahhabi

854 - 871
پوشاک پہنا دی۔موصوف فحول علماے ہند میں شمار ہوتے ہیں۔ المنتھي في القراء ات العشر: یہ ابو الفضل محمد بن جعفر الخزاعی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۰۸؁ھ) کی تالیف ہے۔مولف نے اس میں وہ کچھ جمع کر دیا ہے،جو اس سے پہلے جمع نہیں ہوا تھا۔ منشأ القراء ات: یہ قراء اتِ ثمانیہ پر فارس بن احمد الحمصی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۰۱؁ھ) کی تالیف ہے۔ منہاج القارئ: یہ فنِ تجوید پر خطیب جامع السلطان محمد خان رحمہ اللہ کی منظوم تالیف ہے،پھر مولف نے ترکی زبان میں اس کی شرح لکھی۔ منہج التیسیر إلی علم التفسیر:یہ کتاب’’نظم علم التفسیر‘‘ کی شرح ہے،جیسا کہ سیوطی رحمہ اللہ کی نقایہ میں ہے۔ منیۃ في القراء ات: یہ شیخ ابو نصر احمد رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔ مواقع العلوم من مواقع النجوم: یہ جلال الدین القاضی عبدالرحمن بن عمر البلقینی رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۲۴؁ھ) کی تالیف ہے۔مولف نے اس کو علومِ قرآن پر تصنیف کیا اور اس کو چھے امور میں تقسیم کیا: 1۔ نزول کی جگہوں اور اوقات کے بارے میں۔اس میں بارہ (۱۲) انواع ہیں۔ 2۔ سند سے متعلق،اس میں چھے (۶) انواع ہیں۔ 3۔ ادا میں اور اس میں چھے (۶) انواع ہیں۔ 4۔ الفاظ کے بارے میں،اس میں سات (۷) انواع ہیں۔ 5۔ احکام سے متعلق معانی و مفاہیم کے بارے میں،اس میں چودہ (۱۴) انواع ہیں۔ 6۔ الفاظ سے متعلق معانی کے بارے میں،اس میں پانچ (۵) انواع ہیں۔ امام سیوطی رحمہ اللہ نے’’الإتقان‘‘ میں اس کا ذکر کیا ہے۔ مواقیت في القراء ات: یہ کواشی احمد بن یوسف رحمہ اللہ (المتوفی: ۶۸۰؁ھ) کی تالیف ہے۔ الموجز في القراء ات: یہ ابو محمد مکی بن ابی طالب القیسی المقری رحمہ اللہ کی دو اجزا پر مشتمل تالیف ہے۔مولف ۴۳۷؁ھ میں فوت ہوئے۔اس پر الحسن بن علی بن ابراہیم
Flag Counter