Maktaba Wahhabi

66 - 871
سورتوں کی ترتیبِ نزول سب سے پہلے ﴿اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ﴾ (سورۃالعلق) اتری،پھر ﴿نٓ وَالْقَلَمِ﴾ پھر سورۃ المزمل،پھر سورۃ المدثر،پھر ﴿تَبَّتْ یَدَآ اَبِیْ لَھَبٍ وَّتَب﴾ (سورۃاللہب)،پھر ﴿اِِذَا الشَّمْسُ کُوِّرَتْ﴾ (سورۃالتکویر)،پھر ﴿سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلَی﴾ (سورۃالاعلی)،پھر ﴿وَالَّیْلِ اِِذَا یَغْشٰی﴾ (سورۃاللیل)،پھر سورۃالفجر،پھر سورۃالضحیٰ،پھر ﴿اَلَمْ نَشْرَحْ لَکَ صَدْرَک﴾ (سورۃالانشراح)،پھر سورۃالعصر،پھر سورۃالعادیات،پھر سورۃالکوثر،پھر سورۃالتکاثر اور پھر ﴿اَرَئَ یْتَ الَّذِیْ﴾ (سورۃالماعون) آخر تک مکہ میں اترنے والی سورتیں نازل ہوئیں۔پھر وہ سورتیں جو مدینہ منورہ میں نازل ہوئیں،وہ بھی بہت زیادہ ہیں۔[1] شیخ محمدحقی نازلی رحمہ اللہ نے مکی اور مدنی سورتوں کو ترتیب کے ساتھ گن کر لکھا ہے۔ابوالحسن بن حصار رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ مدنی سورتیں بالاتفاق بیس (۲۰) ہیں۔بارہ (۱۲) میں اختلاف ہے اور باقی بالاتفاق مکی ہیں۔[2]انتھٰی۔ جمع قرآنِ مجید: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدِ مبارک میں سارا قرآن لکھا ہوا تھا،لیکن وہ ایک جگہ جمع اور مرتب نہیں تھا۔سب سے پہلے ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اسے مصحف میں لکھوایا۔اس لحاظ سے قرآن مجید کے جامع اول یہی ہیں۔انھوں نے اس کا نام مصحف رکھا۔[3] (أخرجہ ابن سعد وابن أبي شیبۃ) ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی مدتِ خلافت دو سال چار ماہ ہے۔عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت کی مدت دس سال نصف ماہ،عثمان رضی اللہ عنہ کی مدتِ خلافت دس برس سے کچھ ایام کم ہے اور علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کی مدت چار
Flag Counter