Maktaba Wahhabi

812 - 871
فنون الأفنان في علومِ القرآن: یہ ابو الفرج عبدالرحمن بن علی الجوزی البغدادی رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۹۷؁ھ) کی تالیف ہے۔ علم فواصل الآي: ’’مفتاح السعادۃ‘‘ میں ہے کہ’’فاصلہ‘‘ آیت کے آخری کلمے کو کہتے ہیں،جیسے شعر کا آخری حرف قافیہ کہلاتا ہے۔فواصل اور رؤو س الآی میں فرق یہ ہے کہ فاصلہ وہ کلام ہے،جو اپنے ما بعد سے منفصل ہوتا ہے۔کلامِ منفصل کبھی تو راسِ آیت ہوتا ہے اور کبھی دوسرا،اور رؤوس الآی کبھی منفصل ہوتے ہیں اور کبھی نہیں ہوتے۔[1] انتھیٰ۔ فواصل الآیات: یہ طوفی سلیمان بن عبدالقوی الحنبلی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۱۰؁ھ) کی تالیف ہے۔ الفتوحات الإلہیۃ بتوضیح تفسیر الجلالین للدقائق الخفیۃ: یہ شیخ سلیمان الجمل رحمہ اللہ کی چار ضخیم جلدوں میں تالیف ہے۔یہ قاہرہ مصر میں طبع ہو چکی ہے۔اس کی پہلی جلد ذوالحجہ ۱۱۹۶ھ؁ میں لکھی گئی،اس کا آغاز یوں ہوتا ہے:’’الحمد للّٰہ علیٰ إفضالہ۔۔۔الخ‘‘ اس تفسیر کے شروع میں چند فوائد پر مشتمل ایک مختصر مقدمہ لکھا گیا ہے۔مولف اس تفسیر میں بیضاوی،کشاف،ابو السعود،سمین،کرخی اور تفتازانی رحمہ اللہ علیہم وغیرہ سے اخذ کرتے ہیں۔ان کی غالب تحقیقات اعاریبِ نحویہ سے متعلق ہیں،یہ تفسیر،تفسیر جلالین کا بہترین حاشیہ ہے۔راقم الحروف کے پاس یہ موجود ہے اور میں نے اپنی تفسیر میں اس تفسیر سے بہت سے فوائد اخذ کیے ہیں۔ الفوائد الجمیلۃ علی الآیات الجلیلۃ: یہ حسین بن علی بن طلحہ الرجراجی کی تالیف ہے۔ظاہر یہ ہوتا ہے کہ یہ فنِ تفسیر پر ایک کتاب ہے۔واللّٰہ أعلم۔ الفیض القدسي في الکلام علیٰ آیۃ الکرسي: یہ ابو الفتح محمد بن عبدالرحیم بن صدقہ المخزومی الشافعی رحمہ اللہ کی مختصر تالیف ہے،اس کا آغاز ان الفاظ کے ساتھ ہوتا ہے:’’الحمد للّٰہ الذي لا إلہ إلا ہو الحي القیوم…الخ‘‘ مولف نے اس میں دو سو تیس (۲۳۰) وجوہ پر کلام کیا ہے۔
Flag Counter