Maktaba Wahhabi

428 - 871
کامفہوم مخالف نہیں لیا گیا ہے،بلکہ معنی یہ ہے کہ تمام آیات و موعظت جو کہ پورے قرآن میں ہیں،نہ کہ صرف اس سورت میں،تذکرہ ہیں۔جو چاہے اطاعت کے ذریعے،جس کی سب سے اہم صورت اس کی توحید ہے،اپنے رب تعالیٰ کی طرف راہ اختیار کرے،جو جنت تک راہ رساں ہے۔اس میں یہ نہیں ہے کہ جو چاہے جہنم کی راہ پکڑ لے۔[1] سورۃ المدثر: بغیر اختلا ف یہ مکی سورت ہے۔[2] اس میں ایک آیت منسوخ ہے اور وہ ہے: ﴿ذَرْنِیْ وَمَنْ خَلَقْتُ وَحِیْدًا﴾ [المدثر: ۱۱] [چھوڑ مجھے اور اس شخص کو جسے میں نے اکیلا پیدا کیا] اس کی ناسخ آیتِ سیف ہے،جب کہ صحیح اس کا عدمِ نسخ ہے،کیونکہ اس کا ورود تہدید و وعید کے طور پر ہوا ہے۔’’وحید‘‘سے مقصود ولید بن مغیرہ ہے۔اس کا معنی یہ ہے کہ مجھے چھوڑ دو،میں اس سے تمہارا انتقام لینے کے لیے کافی ہوں یا مجھے اور اسے چھوڑ دو،جسے میں نے اس کی ماں کے پیٹ میں اکیلا پیدا کیا،اس کے پاس مال تھا اور نہ اولاد۔[3] سورۃ القیامۃ: بغیر اختلاف یہ مکی سورت ہے۔[4]ا س میں ایک آیت منسوخ ہے اور وہ ہے: ﴿لاَ تُحَرِّکْ بِہٖ لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِہٖ﴾ [القیامۃ: ۱۶] [تو اس کے ساتھ اپنی زبان کو حرکت نہ دے،تاکہ اسے جلدی حاصل کر لے] اس کا ناسخ اﷲ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے: ﴿سَنُقْرِئُکَ فَلاَ تَنْسٰٓی﴾ [الأعلیٰ: ۶] [ہم ضرور تجھے پڑھائیں گے تو تو نہیں بھولے گا]
Flag Counter