Maktaba Wahhabi

160 - 871
سورت عم یتساء لون وغیرہ سورتوں اور بعض آیات کا بیان اس (سورۃالنبا) کی خاصیت یہ ہے کہ جس کو نیند نہ آتی ہو،وہ اس کو پڑھے اور اس کی آیت: ﴿وَجَعَلْنَا نَوْمَکُمْ سُبَاتًا﴾ [النبا: ۹] [اور ہم نے تمھاری نیند کو (باعث) آرام بنایا] کو تکرار کے ساتھ پڑھے تو اس کا مطلب حاصل ہو گا۔بلا شبہہ یہ مشہور و معروف مجرب نسخہ ہے۔ سورۃ الاعلیٰ کی فضیلت: 1۔سیدنا ابو تمیم رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ﴿سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلَی﴾ (سورۃالاعلیٰ) کو افضل مسبحات فرمایا ہے۔[1] (رواہ أبو عبید) 2۔سیدنا علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس سورت کو دوست رکھتے تھے۔[2] (رواہ أحمد) 3۔سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعتوں میں جن کے بعد وتر پڑھتے تھے،اس سورت (سورۃ الاعلیٰ) اور سورۃ الکافرون کو پڑھتے اور وتر میں تینوں قل ﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ﴾،﴿قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ﴾ اور ﴿قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾ پڑھتے تھے۔[3] امام شافعی اور اما م مالک; کا اسی پر عمل ہے،جبکہ امام احمد اور ابو حنیفہ رحہما اللہ کے نزدیک تیسری رکعت میں فقط سورۃ الاخلاص پڑھے۔ سورۃ الزلزال اور سورۃ العادیات کی فضیلت: سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ﴿اِِذَا زُلْزِلَتْ﴾ (سورۃ الزلزال) کو نصف قرآن فرمایا ہے۔[4]
Flag Counter