باب الغین المعجمۃ
غایۃ الاختصار في القراء ات العشر لأئمۃ الأمصار: یہ ابو العلاء حسن بن احمد العطار الہمدانی رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۶۹ھ) کی تالیف ہے۔مولف نے اس میں سات قراء توں کی شروط کے ساتھ صرف اشہر طرق اور روایات پر اقتصار و اکتفا کیا اور اس کو مطلق شاذ قراء توں سے پاک کیا ہے۔چنانچہ ابو جعفر رحمہ اللہ کو سب پر مقدم رکھا اور یعقوب رحمہ اللہ کو کوفیوں پر مقدم کیا۔نیز’’غایۃ في القراء ات العشر‘‘ کے نام سے ابو بکر بن مہران احمد بن الحسین النیسابوری رحمہ اللہ (المتوفی: ۳۸۱ھ) کی ایک اور کتاب ہے۔ابو المعالی الفضل بن طاہر بن سہل الحلبی رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۴۸ھ) نے اس کی شرح لکھی ہے۔
غایۃ الأماني في تفسیر الکلام الرباني: یہ احمد بن اسماعیل الکورانی رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۹۳ھ) کی تالیف ہے،جس میں مولف نے علامہ زمخشری اور علامہ بیضاوی رحمہما اللہ کا بہت سے مقامات پر مواخذہ کیا ہے،یہ ایک جلد میں ہے اور اس کے ابتدائی الفاظ یہ ہیں :’’الحمد للّٰہ المتوحد بالإعجاز في النظام…الخ‘‘ مولف تین رجب ۸۶۷ھ کو اس کتاب کی تالیف سے فارغ ہوئے۔
غایۃ التحقیق من التفاسیر۔
الغایۃ في القراء ۃ علیٰ طریقۃ ابن مہران: یہ ابو جعفر بن علی المقری المعروف بہ ابن الباذش (المتوفی: ۵۴۰ھ) کی تالیف ہے،جس کا آغاز ان الفاظ کے ساتھ ہوتا ہے:’’الحمد للّٰہ العادل في قضیتہ،القائم بالقسط في بریتہ…الخ‘‘
غایۃ المطلوب في قراء ۃ خلف وأبي جعفر ویعقوب: اس کو الشیخ زین الدین عبدالباسط بن احمد المکی رحمہ اللہ (المتوفی: ۸۵۳ھ) نے مرتب کیا۔
غایۃ المطلوب في قراء ۃ یعقوب: یہ ابو حیان محمد بن یوسف الاندلسی رحمہ اللہ (المتوفی: ۷۴۵ھ) کی مرتب کردہ ہے۔
|