Maktaba Wahhabi

143 - 871
یعرف بشرف ذاتہ ومقتضاہ ومتعلقاتہ،وھي في آي القرآن کسورۃ الإخلاص في سورہ‘‘[1] [آیۃ الکرسی تو صرف اپنے بڑے مقتضا کی وجہ سے تمام آیات سے زیادہ عظمت والی آیت ہے۔بلا شبہہ کوئی بھی چیز اپنی ذات کے شرف،اپنے مقتضا اور متعلقات کی بنا پر ہی مشرف ہوتی ہے۔آیۃ الکرسی کی قرآن مجید کی آیات میں وہی حیثیت ہے جو اس کی سورتوں میں سورۃ الاخلاص کی حیثیت ہے] پھر ابن عربی نے کہا ہے کہ سورۃ الاخلاص کو اتنی فضیلت اور ہے کہ وہ پوری سورت ہے اور یہ آیت ہے۔اس سورت (اخلاص) میں توحید کا بیان پندرہ حروف میں ہے اوراس آیت میں پچاس حروف میں ہے۔اعجازِ قرآن میں اللہ تعالیٰ کی قدرت کا ظہور ہے اور وہ اس طرح کہ پہلے ایک مقرر مضمون کو پچاس حرفوں کے ساتھ بیان کیا گیا،پھر اسے پندرہ حروف کے ساتھ تعبیر کیا گیا۔یہ اللہ تعالیٰ کی قدرتِ عظیمہ اور اس کی وحدانیت کی انفرادیت کا بیان ہے۔انتھیٰ۔[2] میں کہتا ہوں کہ توحید تمام فضائل سے افضل ہے،جس طرح شرک اکبرالکبائر ہے۔توحید کے لیے ایک نور ہے،جس طرح شرک کے لیے ایک نار ہے۔توحید کا نور موحدین کے گناہوں کو اسی طرح جلا دیتا ہے،جس طرح آگ مشرکین کی نیکیوں کو جلا کر سیاہ خاک کر دیتی ہے،لہٰذا توحید افضل عبادت ہے اور خدا تعالیٰ کا ذکر تمام قربات سے زیادہ قرب کا ذریعہ ہے۔برخلاف تمام اعمال کے یہ زمان و اوقات کے ساتھ مقید نہیں ہوتا ہے،جیسے روزہ اور نمازیں۔گمراہی سے نجات تب ہی ممکن ہے،جب توحید کی طرف راہنمائی پائی جائے۔لہٰذا آیۃالکرسی اور سورۃا لاخلاص میں یہ توحید علی وجہ الکمال موجود ہے۔ آیۃ الکرسی کے خواص: شیخ بونی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ آیۃالکرسی کا آیۃالکرسی کے حروف کی تعداد کے برابر،یعنی ایک سو ستر بار پڑھنا،تمام امور،قضاے حوائج،غموں اور تکالیف سے نجات،رزق کی کشادگی اور حصولِ مقصد میں معین ہے۔[3] وللّٰہ الحمد۔
Flag Counter