Maktaba Wahhabi

550 - 871
پہلا باب: قرآن کریم کے وجوہِ مبانی کا بیان جان لینا چاہیے کہ متکلمِ قدیم (اللہ تعالیٰ) نے قرآنِ عظیم کو اپنے رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر بندوں کی ہدایت کے لیے نازل فرمایا۔اس کا اسلوبِ بیان اول عربوں کے طریقے پر ہے نہ کہ بعد والوں کی تقریر کے طریقے پر۔حالات کے تقاضے کے مطابق ایک سورت کے بعد دوسری سورت نازل ہوئی۔زمانہ نبوت میں ہر سورت علا حدہ محفوظ و مضبوط تھی۔تمام سورتوں کے یک جا ہونے کا اتفاق نہ ہوا۔ نظمِ قرآن: قرآن مجید کی ترتیب متون کی طرح ابواب کی شکل میں مفصل نہیں ہے،تاکہ اس کے ہر مضمون کو علاحدہ علاحدہ فصلوں میں ڈھونڈا جا سکے۔یوں سمجھیں کہ قرآن مجید مکتوبات کا ایک مجموعہ ہے،جس طرح بادشاہ اپنی رعایا کے لیے حالات کے تقاضے کے مطابق کچھ فرامین لکھتے ہیں اور کچھ مدت کے بعد کچھ دوسرے ارشادات لکھ بھیجتے ہیں،وعلی ھٰذا القیاس۔حتیٰ کہ بہت سے فرامین و ارشادات جمع ہو جاتے ہیں،جن کو کوئی شخص یکجا کر کے ان کی تدوین کر دیتا ہے اور اسے ایک مرتب مجموعے کی شکل دے دیتا ہے۔[1] تدوینِ قرآن: اسی طرح سیدنا ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کے دورِ خلافت میں قرآن مجید کی تمام سورتوں کو ایک خاص ترتیب کے ساتھ ایک جلد میں جمع کر دیا گیا اور اس مجموعے کا نام’’مصحف‘‘ رکھا گیا۔
Flag Counter