نظم
این سہی سرو باغ آل نبی کہ نظیر خودش خود اوست نہ غیر
[وہ آلِ نبی کے باغ کا سیدھا سرو ہے،وہ اپنی نظیر خود آپ ہی ہے،کوئی اور نہیں ہے]
در فصاحت مکانتے دارد کہ برآن پر زدن نیارد طیر
[وہ فصاحت میں ایسا مقام رکھتا ہے،جس سے اوپر کوئی پرندہ بھی پر نہیں مارتا]
ابد الدہر در جہان باشد حق نگہداردش مدام بخیر
[وہ (تفسیر فتح البیان) دنیا میں ہمیشہ باقی رہے،حق تعالیٰ ہمیشہ خیر کے ساتھ اس کی حفاظت کرے]
در وفاقش ہمہ رفاہ و فلاح در خلافش ہمہ مصائب و خیر
[اس کے ساتھ موافقت کرنے میں ہر قسم کی رفاہ و فلاح ہے اور اس کے خلاف میں تمام مصائب و شدائد ہیں ]
قصد تفسیر کرد قرآن را قدم از سر نمود اندر سیر
[انھوں نے قرآن مجید کی تفسیر کرنے کا قصد و ارادہ کیا اور اپنے اس ارادے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا]
حسن آغاز بین در انجام گفت ہاتف اتمہ بالخیر
[اس کا حسن آغاز اتنا واضح ہے کہ اس کے انجام کے بارے میں ہاتف (غیبی) پکارا کہ اس کا خاتمہ بالخیر ہو]
|