Maktaba Wahhabi

813 - 871
باب القاف قارعۃ القلوب: یہ تفسیر پر ایک تالیف ہے۔ القاصد: یہ ابو القاسم عبدالرحمن بن حسن الخزرجی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۴۶؁ھ) کی قراء ت پر تالیف ہے۔ القرآن: عبدالرحمن بن خلدون مغربی نے’’کتاب العبر‘‘ میں کہا ہے کہ قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام ہے،جو اس کے نبی پر اترا ہے،مصحف کی دو جلدوں کے درمیان لکھا ہوا ہے اور قرآن مجید امت کے درمیان متواتر ہے۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسے اس کے بعض الفاظ اور حروف کی ادائی کی کیفیات میں مختلف طرق کے ساتھ روایت کیا ہے۔اسے روایت کیا گیا اور یہ مشہور ہو گیا،یہاں تک کہ اس کے ساتھ معین طرق قرار پا گئے،وہ بھی اپنی ادائی کے ساتھ تواتر سے منقول ہیں۔پھر جمِ غفیر میں سے ان کا انتساب اس کے ساتھ خاص کر دیا گیا،جس کی روایت سے وہ مشہور ہیں۔پس یہ سات قراء تیں قراء ت کا اصول بن گئیں۔بعض اوقات اس کے بعد ان میں اور قراء توں کا اضافہ کر دیا گیا اور وہ سات قراء توں کے ساتھ مل گئیں۔الا یہ کہ قراء ت کے ائمہ کے نزدیک وہ نقل میں زیادہ قوی نہیں ہیں۔یہ سات قراء تیں اپنی کتابوں میں معروف ہیں۔بعض لوگوں نے ان کے تواترِ طرق میں اختلاف کیا ہے،کیونکہ وہ قراء تیں ان کے نزدیک ادائی کی کیفیات ہیں اور وہ غیر منضبط ہیں،لیکن یہ چیز ان کے نزدیک تواتر قرآن میں قادح نہیں ہے۔جبکہ اکثر نے ان کا انکار کیا ہے اور وہ تواتر کے قائل ہیں۔کچھ دوسرے لوگوں نے ان میں سے ادا کے علاوہ تواتر کا کہا ہے،جیسے مد اور تسہیل ہے،کیونکہ اس کی کیفیت پر سماع کے ساتھ واقفیت حاصل نہیں ہوئی اور یہی بات درست ہے۔ قراء ان قراء ات اور ان کی روایت پر ہمیشہ سوچ بچار کرتے رہے،یہاں تک کہ علوم لکھے
Flag Counter