Maktaba Wahhabi

432 - 871
سورۃ الانفطار: بغیر اختلاف مکی سورت ہے اور اس میں کوئی آیت منسوخ نہیں ہے۔ سورۃالمطففین: سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ،ضحاک اور مقاتل رحمہما اللہ کے نزدیک مکی ہے اور حسن و عکرمہ رحمہما اللہ کے نزدیک مدنی ہے۔مقاتل رحمہ اللہ نے کہا کہ یہ اولین سورت ہے جو مدینے میں اتری۔سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما اور قتادہ رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ مگر اﷲ کے اس ارشاد: ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ اَجْرَمُوْا﴾ سے آخر تک آٹھ آیتیں مکی ہیں۔کلبی اور جابر بن زید رحمہما اللہ نے کہا کہ مکے اور مدینے کے درمیان اتری۔[1] اس میں کوئی آیت منسوخ نہیں ہے۔ سورۃ الانشقاق: بغیر اختلاف مکی سورت ہے اور اس میں ناسخ و منسوخ نہیں ہے۔ سورۃ البروج: بغیر اختلاف مکی سورت ہے اور اس میں ناسخ ہے نہ منسوخ۔ سورۃ الطارق: بغیر اختلاف مکی سورت ہے اور اس میں ایک آیت: ﴿فَمَھِّلِ الْکٰفِرِیْنَ اَمْھِلْھُمْ رُوَیْدًا﴾ [الطارق: ۱۷] [سو کافروں کو مہلت دے،مہلت دے انھیں تھوڑی سی مہلت] آیتِ سیف سے منسوخ ہے۔آیت کے لفظ ﴿رُوَیْدًا﴾ کا معنی تھوڑا یا نزدیک ہے اور اس سے مقصود یومِ بدر ہے اور اس میں جو قتل اور قید کرنا وجود میں آیا تو اس معنی پر یہ آیت محکم ہوگی۔اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل کو تسلی دینا مقصود ہے۔ سورۃ الأعلٰی: جمہور کے نزدیک یہ مکی سورت ہے اور ضحاک رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ مدنی ہے۔[2] اس میں منسوخ
Flag Counter