Maktaba Wahhabi

872 - 871
تیسرا طبقہ: یہ اتباع تابعین کا طبقہ ہے۔سیوطی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ اس طبقے کے افراد نے صحابہ رضی اللہ عنہم و تابعین رحمہ اللہ علیہم کے اقوال پر تفاسیر تالیف کیں،جیسے سفیان بن عیینہ،وکیع بن الجراح،شعبہ بن الحجاج،یزید بن ہارون،عبدالرزاق،آدم بن ابی ایاس،اسحاق بن راہویہ،روح بن عبادہ،عبد بن حمید،سعید،ابو بکر بن ابی شیبہ رحمہ اللہ علیہم اور دوسرے لوگوں کی تفسیر ہے۔انتھیٰ۔ابو بکر کا نام عثمان ہے،ان کی کتاب فضائلِ قرآن اور مسند مشہور ہیں۔انھوں نے ۲۲۹ھ؁ میں انتقال کیا۔ابن قتیبہ،ابو محمد عبداللہ بن مسلم دینوری صاحبِ کتاب’’مشکل القرآن‘‘،’’آداب القراء ۃ‘‘،’’إعراب القراء ات‘‘ اور’’غریب القرآن‘‘ یہ اسحاق بن راہویہ کے شاگرد ہیں ابو حاتم سجستانی رحمہ اللہ بھی اسی طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔وہ ۲۷۶ھ؁ میں فوت ہوئے۔ابراہیم بن معقل نسفی رحمہ اللہ،یہ نسف کی طرف منسوب ہیں،جو ما وراء النہر کا ایک شہر ہے۔یہ ۲۹۵ھ؁ کو فوت ہوئے۔ چوتھا طبقہ: اس طبقے کے مشاہیر میں سے ابو جعفر محمد بن جریر طبری رحمہ اللہ ہیں۔امام سیوطی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ ان کی کتاب تفاسیر میں سے اجل اور اعظم ہے۔یہ اپنی تفسیر میں توجیہِ اقوال،ان کی ایک دوسرے پر ترجیح،اعراب اور استنباط کے درپے ہوئے ہیں،اس لیے ان کی تفسیر دوسری تفاسیر سے فائق ہو گئی ہے۔انتھیٰ۔امام نووی رحمہ اللہ نے’’التھذیب‘‘ میں بھی اسی طرح کی بات کہی ہے۔یہ ۳۱۰ھ؁ میں فوت ہوئے۔ شیعہ کرامیہ میں بھی ایک ابن جریر طبری گزرے ہیں۔شیعہ لوگ اس جگہ اہلِ سنت کے طبری کے ساتھ مغالطہ دیتے ہیں۔ اس طبقے میں ابو القاسم ابراہیم بن اسحاق انماطی رحمہ اللہ مشہور مفسر ہیں۔یہ نمط بمعنی بساط کی طرف منسوب ہیں۔انھوں نے ۳۰۴ھ؁ میں وفات پائی۔ایک عبدالرحمن بن ابی حاتم ہیں،جو’’شفاء الصدور‘‘ اور غریب قرآن میں’’کتاب الإشارات‘‘ نامی تفسیر کے مصنف ہیں۔نیز’’أبواب القرآن‘‘ اور’’موضح معاني القرآن‘‘ کے مولف ہیں۔یہ ۳۵۱ھ؁ میں فوت ہوئے۔
Flag Counter