Maktaba Wahhabi

881 - 871
یادگار ہے۔ان کا مذکورہ ترجمہ اللہ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی اور قابلِ دید ہے۔ گیارھواں طبقہ: مولوی عبدالباسط بن مولوی رستم علی قنوجی رحمہ اللہ۔یہ ایک تفسیر کے مولف ہیں۔ذوالفقار خانی رحمہ اللہ شیخ عماد الدین رحمہ اللہ صاحبِ فتاوٰی عمادیہ کی اولاد سے ہیں۔ان کی تفسیر نامکمل رہ گئی۔ان کی تالیف’’عجیب البیان في علومِ القرآن‘‘ راقم الحروف کے پاس موجود ہے۔موصوف ۱۲۲۳؁ھ میں فوت ہوئے۔راقم الحروف کے والدِ گرامی نے بھی ان سے استفادہ کیا ہے۔ بارھواں طبقہ: 1۔مولوی سید اولاد حسن بن نواب سید اولاد علی خان بہادر انور جنگ بخاری رحمہ اللہ جو راقم الحروف کے والدِ محترم ہیں۔انھوں نے آیت: ﴿وَیْلٌ لِّلْمُطَفِّفِیْنَ﴾ پر بہت اچھی تفسیر لکھی ہے۔موصوف ۱۲۵۳؁ھ میں فوت ہوئے۔ 2۔مولوی ولی اللہ مفتی بن سید احمد علی فرخ آبادی رحمہ اللہ’’تفسیر نظم الجواہر‘‘ کے مولف۔یہ مولوی عبدالباسط قنوجی رحمہ اللہ کے شاگرد ہیں۔انھوں نے اپنی فارسی تفسیر میں جو تین ضخیم جلدوں میں محیط ہے،بہت طوالت سے کام لیا ہے،جو فن تفسیر سے دور اور اجنبی ہے۔موصوف ۱۲۴۹؁ھ میں فوت ہوئے۔ تیرھواں طبقہ: 1۔قاضی محمد بن علی شوکانی یمنی رحمہ اللہ (المتوفی: ۱۲۵۵؁ھ) یہ تفسیر’’فتح القدیر‘‘ اور دیگر مولفات جلیلہ کے مولف ہیں۔یہ ایک واسطے سے راقم الحروف کے شیخ و استاد ہیں۔ان کی تفسیر،تفسیر ابن جریر طبری اور تفسیر حافظ ابن کثیر کا نمونہ ہے۔متاخرین میں سے کسی نے اس طرز پر تفسیر نہیں لکھی ہے۔فقیر کے پاس یہ تفسیر موجود ہے۔ 2۔شاہ عبدالعزیز بن شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ۔یہ تفسیر’’فتح العزیز‘‘ کے مولف ہیں۔انھوں نے ۱۲۳۹ھ؁ میں وفات پائی۔یہ قرآن کے پہلے اور آخری دو پاروں کی تفسیر ہے۔یہ تفسیر بہت خوش محاورہ اور واعظانہ انداز کی تفسیر ہے۔مولوی حیدر علی رحمہ اللہ’’منتھی الکلام‘‘ کے
Flag Counter