Maktaba Wahhabi

200 - 871
سورۃ الفاتحہ سورۃ الفاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی: اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب کو،جس کی صفت لاریب فیہ ہے،اس سورت سے شروع کیا ہے،جو اس کی عظمِ منزلت اور علوِ مرتبت کی دلیل ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جس شخص نے نماز میں سورۃ الفاتحہ نہ پڑھی،اس کی نماز نہیں ہوتی۔[1] امام ہو یا مقتدی،نماز کی ہر رکعت میں اس کا پڑھنا لازم اور ضروری ہے۔جو شخص رکوع میں جماعت کے ساتھ شامل ہوتا ہے،اس پر لازم ہے کہ وہ رکوع کو رکعت شمار نہ کرے،بلکہ بعد میں الگ سے رکعت ادا کرے،کیونکہ اس نے سورۃ الفاتحہ نہیں پڑھی۔الغرض رکعت تب ہی شمار ہوتی ہے،جب سورۃ الفاتحہ پڑھی جائے۔ روحِ نماز: نماز کا مقصود،اس کی روح اور لب لباب یہ ہے کہ بندہ نماز میں اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہو اور دل کو نماز میں حاضر کرنے سے غفلت نہ کرے۔جس نماز میں نمازی کادل حاضر نہیں ہوتا،وہ نماز ایک بے جان اور بے روح جسم کی مانند ہوتی ہے۔اسی لیے ہر شخص کی نماز میں اتنی ہی نماز مقبول ٹھہرتی ہے،جتنی نماز میں اس کا دل حاضر ہوتا ہے۔اس کی دلیل وہ صحیح مرفوع حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یہ منافق کی نماز ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کلمے کو تین بار دہرا کر فرمایا: وہ بیٹھا سورج کو دیکھتا رہتا ہے،یہاں تک کہ جب وہ شیطان کے دو سینگوں کے درمیان ہوتا ہے،تب یہ اٹھ کر چار چونچیں مارتا ہے اور اللہ کا ذکر تھوڑا ہی کرتا ہے‘‘[2] (رواہ مسلم) اس حدیث میں نماز کا وقت ضائع کرنے کو ان الفاظ کے ساتھ تعبیر کیا کہ بندئہ منافق بیٹھا سورج کو دیکھتا رہتا ہے اور ارکانِ نماز کے ضائع کرنے کو ان الفاظ سے بیان کیا گیا ہے کہ وہ چونچیں
Flag Counter