آٹھواں طبقہ:
1۔سید شریف جرجانی رحمہ اللہ۔یہ تفسیر کشاف اور بیضاوی کے حاشیہ نگار ہیں۔نیز انھوں نے مفردات قرآنیہ کا فارسی میں ترجمہ کیا۔یہ ترجمہ مولوی جامی کے خط میں دیکھا گیا ہے۔موصوف ۸۱۶ھ میں فوت ہوئے۔
2۔عبدالرحمن بن عمر جلال الدین بلقینی رحمہ اللہ۔یہ’’مواقع العلوم في علوم القرآن‘‘ کے مولف ہیں۔موصوف مصر کی ایک بستی’’بلقینہ‘‘ کی طرف منسوب ہیں۔انھوں نے ۸۱۸ھ میں وفات پائی۔
3۔ولی الدین ابو زرعہ احمد بن عبدالرحیم عراقی رحمہ اللہ۔یہ عراق کی طرف منسوب ہیں،جو عراق بن خراسان کا آباد کردہ مشہور ملک ہے۔موصوف ۸۲۰ھ میں فوت ہوئے۔ان کی تفسیر کشاف کی ہم پلہ ہے۔
4۔علی مہائمی رحمہ اللہ۔یہ تفسیر رحمانی کے مولف ہیں۔مہائم ہندوستان کے علاقے دکن کی بندرگاہوں میں سے ایک بندرگاہ ہے۔یہ ۸۳۵ھ میں فوت ہوئے۔
5۔شہاب الدین ملک العلماء دولت آبادی رحمہ اللہ۔یہ’’البحر المواج‘‘ کے مولف ہیں۔انھوں نے ۸۴۱ھ میں وفات پائی۔
6۔جلال الدین محلی رحمہ اللہ۔یہ محلہ کی طرف منسوب ہیں،جو مصر کے ما تحت علاقوں کا ایک شہر ہے۔موصوف نے ۸۶۴ھ میں وفات پائی۔
7۔ملا علی فوشجی رحمہ اللہ۔یہ کشاف کے حاشیہ نگار اور’’التجرید‘‘ کے شارح ہیں۔یہ فوشج نامی محلے کی طرف منسوب ہیں۔۸۷۸ھ میں ان کی وفات ہوئی۔
نواں طبقہ:
1۔ملا حسین واعظ کاشفی رحمہ اللہ۔یہ تفسیر حسینی اور جواہر القرآن کے مولف ہیں۔انھوں نے ۹۱۰ھ میں وفات پائی۔
2۔عصام الدین ابراہیم بن عرب شاہ اسفراینی رحمہ اللہ۔یہ اسفراین کی طرف منسوب ہیں،جو نیشاپور کی حدود میں ایک شہر کا نام ہے۔یہ بیضاوی کے محشی ہیں اور انھوں نے ۹۴۲ھ میں وفات پائی ہے۔
|