Maktaba Wahhabi

749 - 871
جماع أبواب وجوہ قراء ۃ القرآن: یہ ابوبکر احمد بن حسین البیہقی رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔ الجمان في تشبیہات القرآن: یہ ابو القاسم عبداللہ اور یہ بھی کہا جاتا ہے عبدالباقی بن محمد بن حسین المعروف بابن باقیا رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۸۵؁ھ) کی تالیف ہے۔ جمائل الزہر في فضائل السور: یہ امام سیوطی رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔اس میں صحاح کی وہ روایات لائے ہیں،جو موضوع نہیں ہیں۔انھوں نے اپنی کتاب’’الإتقان‘‘ میں اس کا ذکر کیا ہے۔ جمع الأصول: یہ قراء ت ہمزیہ میں شاطبیہ کی طرح ہے۔یہ شیخ زین العابدین ابو الحسن علی بن ابو سعید الدیوانی الواسطی رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔مولف نے اس میں دس قراء توں کو جمع کیا ہے۔اس کا آغاز یوں ہوتا ہے:’’بدأت وقد فوضت أمري مبسملا…الخ‘‘ موصوف ۶۹۵؁ھ میں پیدا ہوئے اور ۷۴۳؁ھ میں وفات پائی۔ جمع الرعایۃ في القراء ۃ۔ جوامع التبیان في التفسیر: یہ سید الفاضل معین الدین محمد بن عبدالرحمن الایجی الصفوی رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔اس کا آغاز یوں ہوتا ہے:’’الحمد للّٰہ الذي أرسل رسولہ بالھدیٰ…الخ‘‘ اس میں یہ ذکر کیا گیا ہے کہ ان کے والد نے سورۃ الانعام تک یہ تفسیر لکھی،اس کے بعد ان کو کہا کہ تم اس تفسیر کو مکمل کرنے پر مامور ہو۔ناچار انھوں نے ملتزم میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے استخارہ کیا۔روضۂ شریف میں ماہِ جمادی الآخرۃ ۹۰۴؁ھ کو یہ کام شروع کیا اور ماہِ رمضان ۹۰۵؁ھ کو اسے مکمل کیا۔ اس تفسیر میں ان کے فوائد میں سے ایک یہ بھی ہے کہ انھوں نے کہا: آگاہ رہو! اکثر تفاسیر میں جو مواد موجود ہے،وہ تمھیں اس تفسیر میں مل جائے گا،لیکن اس کے ساتھ ساتھ تمھیں اس میں ایسے نفیس معانی بھی دیکھنے کو ملیں گے،جو اکثر تفسیروں میں نہیں ہیں۔نیز تم اس بات کا مشاہدہ کرو گے کہ زمخشری رحمہ اللہ اور اس کی ڈگر پر چلنے والے سب مفسرین نے اس معنی کو ذکر کرنے سے اعراض کیا ہے،جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے منقول ہے،کیونکہ وہ اس
Flag Counter