جامع البیان في القراء ات السبع: یہ ابو عمرو عثمان بن سعید الدانی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۴۰ھ) کی تالیف ہے۔اس موضوع کی تصنیفات میں سے یہ سب سے اچھی تصنیف ہے۔یہ پانچ سو سے کچھ اوپر روایات اور طرق پر مشتمل ہے۔کہا جاتا ہے کہ مولف نے اس کتاب میں وہ تمام کچھ ذکر کر دیا،جس کا وہ علم رکھتا تھا۔
جامع البیان في تفسیر القرآن: یہ شیخ نورالدین السید معین بن السید صفی الدین رحمہ اللہ (المتوفی بمکۃ ۸۸۹ھ) کی تالیف ہے۔اس کا آغاز ان الفاظ سے ہوتا ہے:’’الحمد للّٰہ الذي أرسل رسولہ بالھدیٰ ودین الحق…الخ‘‘ مولف نے ۸۷۰ھ کے اندر مکہ معظمہ میں اس کتاب کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔
جامع التأویل لمحکم التنزیل: یہ محمد بن بحر الاصبہانی رحمہ اللہ (المتوفی: ۳۲۲ھ) کی تالیف ہے۔یہ چودہ جلدوں پر محیط معتزلہ کے مذہب کے مطابق ایک ضخیم تفسیر ہے۔
الجامع الحریز الحاوي لعلوم کتاب اللّٰہ العزیز: یہ بدیع الدین احمد بن ابی بکر بن عبدالوہاب القزوینی رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔یہ ۶۲۵ھ میں سیواس میں موجود تھی۔
الجامع الکبیر في معالم التفسیر: یہ امام ناصر الدین البستی رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔
الجامع الکبیر في التفسیر: یہ ابو الحسن علی بن عیسیٰ النحوی الرمانی رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔
الجامع في التفسیر: یہ قوام السنہ ابو القاسم اسماعیل بن محمد اصبہانی رحمہ اللہ (المتوفی: ۵۳۵ھ) کی تین جلدوں میں ایک مبسوط تفسیر ہے۔
الجامع في القراء ات العشر وقراء ۃ الأعمش: یہ ابو الحسن علی بن محمد بن علی بن فارس خیاط بغدادی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۵۰ھ) کی تالیف ہے۔نیز ابو جعفر محمد بن جریر طبری رحمہ اللہ (المتوفی: ۳۱۰ھ) کی بھی اس نام سے تالیف ہے،جو ایک ضخیم کتاب ہے۔اس میں بیس سے کچھ اوپر قراء تیں ذکر کی گئی ہیں اور مولف نے اس کا نام’’الجامع‘‘ رکھا ہے۔شیخ نصر بن عبدالعزیز بن احمد فارسی شیرازی رحمہ اللہ (المتوفی: ۴۷۱ھ) کی بھی دس قراءتوں میں جامع نام کی ایک کتاب ہے۔اسی طرح شیخ کمال بن فارس رحمہ اللہ کی سات قراء توں پر ایک جامع ہے۔
|