Maktaba Wahhabi

657 - 871
مسائل میں اپنے تینوں ساتھیوں کے ساتھ اختلاف کیا۔ رہا یوحنا تو وہ عیسیٰ علیہ السلام کا خالہ زاد بھائی تھا۔نصاریٰ کا یہ دعویٰ ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام یوحنا کی شادی پر رونق افروز تھے اور اس کوپانی کے گرد شراب کامشاہدہ کروایا۔یہ پہلا معجزہ تھا،جو ان سے ظاہر ہوا۔جب یوحنا نے ان سے اس معجزے کا مشاہدہ کیا تو اس نے اپنی بیوی کو چھوڑ دیا اور دین و سیاحت میں ان کا پیرو بن گیا۔یوحنا ہی وہ چوتھا شخص ہے،جس نے انجیل لکھی ہے،لیکن اس نے انجیل کو یونانی قلم سے شہر افسوس میں لکھا تھا۔ مذکورہ بالا چار افراد نے انجیل کے چار نسخے مرتب کیے،ان میں تحریف و تبدل کیا اور خوب دروغ گوئی کی۔عیسیٰ علیہ السلام جو انجیل لائے تھے،وہ بہت زیادہ بڑی نہ تھی،اس میں کوئی باہم مزاحمت اور اختلاف نہیں ہے۔مگر ان لوگوں نے خدا تعالیٰ اور اس کے رسول عیسیٰ علیہ السلام کے ذمے وہ جھوٹ لگائے ہیں،جو مشہور و معلوم ہیں،لیکن نصاریٰ اس جھوٹ کا انکار کرتے ہیں۔ ان لوگوں کی دروغ گویوں میں سے ایک مارقوس کا وہ جھوٹ ہے،جو اس نے اپنی انجیل کی پہلی فصل میں کہا ہے کہ یسعیاہ پیغمبر کی کتاب میں ہے کہ انھوں نے اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے نقل کیا ہے کہ اس نے فرمایا: ’’إني بعثت ملکي أمام وجہک‘‘ [بلا شبہہ میں نے تیرے چہرے کے سامنے اپنا فرشتہ بھیجا ہے] اس میں عیسیٰ علیہ السلام کا چہرہ مراد ہے۔جبکہ صورت حال یہ ہے کہ یہ کلام کتابِ یسعیاہ میں موجود نہیں ہے،بلکہ یہ ملیخا پیغمبر کی کتاب میں ہے۔ ان کذب بیانیوں میں سے ایک وہ ہے،جو متیٰ نے انجیل کی پہلی،بلکہ تیرھویں فصل میں لکھا ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام نے کہا ہے کہ موت کے بعد میرا جسم تین دن اور رات زمین کے اندر رہا تھا،جس طرح یونس علیہ السلام مچھلی کے پیٹ کے اندر رہے تھے۔مگر یہ صاف جھوٹ ہے،کیونکہ ان کے تین ساتھی اس بات پر متفق ہیں کہ عیسیٰ علیہ السلام جمعہ کے روز چھٹی گھڑی میں فوت ہوئے اور ہفتے کی رات پہلی گھڑی میں دفن کیے گئے اور اتوار کی صبح لوگوں کے درمیان سے اٹھا لیے گئے۔پس وہ زمین کے اندرایک دن اور دو راتیں رہے۔
Flag Counter