Maktaba Wahhabi

656 - 871
کچھ ذکر کیا گیا ہے۔صحیح بخاری میں ورقہ بن نوفل کے قصے میں مذکور ہے،جو اس پر دلالت کرتا ہے کہ انجیل عبرانی زبان میں تھی۔وہب بن منبہ نے کہا ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام پر رمضان کی تیرھویں رات میں انجیل نازل ہوئی،جیسے کہ کشاف میں اس کا ذکر ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ زبور کے بارہ سو (۱۲۰۰) سال بعد اٹھارویں رات میں نازل ہوئی۔انجیل کے حکمِ تورات کو منسوخ کرنے کے بارے میں اختلاف ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام صاحبِ شریعت نہ تھے،کیونکہ انجیل میں ان سے متعلق بیان کیا گیا ہے کہ انھوں نے کہا: میں موسیٰ علیہ السلام کی شریعت کو تبدیل کرنے کے لیے نہیں آیا،بلکہ میں اس کی تکمیل کے لیے آیا ہوں۔لیکن تفسیر’’أنوار التنزیل‘‘ سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی شریعت موسیٰ علیہ السلام کی شریعت کی ناسخ ہے،کیوں کہ عیسیٰ علیہ السلام وہ کچھ لائے،جو موسیٰ علیہ السلام نہیں لائے۔ انجیل کا آغاز ان الفاظ:’’باسم الأب والابن…الخ‘‘ کے ساتھ ہوتا ہے۔وہ کتاب جو آج عیسائیوں کے ہاتھ میں ہے،یہ مسیح علیہ السلام کی سیرت ہے،جسے ان کے چار حواریوں نے جمع کیا ہے اور وہ حواری یہ ہیں : (۱) متیٰ،(۲) لوقا،(۳) مارقوس،(۴) یوحنا۔ ’’تحفۃ الأریب في الرد علیٰ أہل الصلیب‘‘ کے مولف نے لکھا ہے کہ انہی حواریوں نے عیسیٰ علیہ السلام کے دین میں بگاڑ پیدا کیا اور اس میں کمی و بیشی کی ہے۔رہے وہ حواری جن کی اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قرآن مجید میں ثنا و تعریف کی ہے،وہ مذکورہ بالا حواریوں کے سوا دوسرے تھے۔ متیٰ وہ حواری ہے،جس نے بہ ذاتِ خود عیسیٰ علیہ السلام کو کبھی دیکھا نہ ان سے کچھ سیکھا،سوائے اس سال کے جس میں وہ حق سبحانہ و تعالیٰ کی طرف اٹھائے گئے۔اس نے کتاب انجیل کو اسکندریہ شہر میں عیسیٰ علیہ السلام کے اٹھائے جانے کے بعد اپنے ہاتھ سے لکھا اور اس میں عیسیٰ علیہ السلام کی پیدایش اور سیرت سے متعلق بیان کیا۔جو کچھ اس نے بیان کیا ہے،وہ کسی اور نے اس کے سوا بیان نہیں کیا۔ اسی طرح لوقا نے عیسیٰ علیہ السلام کو دیکھا نہ ان سے کچھ معلوم کیا،بلکہ یہ عیسیٰ علیہ السلام کے بعد پولس اسرائیلی کے ہاتھ پر نصرانی بنا۔پولس نے بہ ذات خود بھی عیسیٰ علیہ السلام کو نہیں پایا،بلکہ وہ انانیا کے ہاتھ پر نصرانی بنا۔ مارقوس نے بھی عیسیٰ علیہ السلام کو نہیں دیکھا،بلکہ وہ ان کے آسمانوں کی طرف اٹھائے جانے کے بعد بترو نام کے حواری کے ہاتھ پر نصرانی بنا اور اسی سے رومہ شہر میں انجیل کو اخذ کیا اور بہت سے
Flag Counter