Maktaba Wahhabi

452 - 871
10۔ابوسفیان کلاعی رحمہ اللہ نے کہا کہ مسلمہ بن مخلد انصاری رحمہ اللہ نے ان سے کہا: مجھے دوآیتوں کی خبردو،جنھیں ہم نے مصحف میں نہیں لکھا تو لوگوں نے انھیں اس کی خبر نہیں دی۔سعد بن مالک بھی حاضر تھے۔پھر مسلمہ رحمہ اللہ نے کہا: ’’اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ ھَاجَرُوْا وَ جٰھَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ بِاَمْوَالِھِمْ وَ اَنْفُسِھِم أَلَا! أَبْشِرُوْا أَنْتُمُ الْمُفْلِحُوْنَ،وَالَّذِیْنَ آوَوْھُمْ وَنَصَرُوْھُمْ وَجَادَلُوْا عَنْھُمُ الْقَوْمَ الَّذِیْنَ غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیْھِمْ أُولٰئِکَ لَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّآ اُخْفِیَ لَھُمْ مِّنْ قُرَّۃِ اَعْیُنٍ جَزَآئً بِمَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ‘‘[1] [بے شک وہ لوگ جو ایمان لائے اور ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں اپنے مالوں اور جانوں سے جہاد کیا،خبردار ! خوش رہو تم ہی فلاح پانے والے ہو۔وہ لوگ جنھوں نے ان کو جگہ دی،ان کی مدد کی اور ان کی طرف سے ایسی قوم سے جھگڑا کیا،جن پر اللہ کا غضب ہوا،یہی وہ لوگ ہیں کوئی نہیں جانتا کہ اللہ نے ان کی آنکھوں کو ٹھنڈا کرنے کے لیے کیا مخفی رکھا ہے،بہ طور جزا کے جو وہ عمل کیا کرتے تھے] 11۔صحیحین میں انس رضی اللہ عنہ سے اصحابِ بئرمعونہ کے قصے میں ہے جو قتل کر دیے گئے اور رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے قنوت کی اور ان کے قاتلوں پر بد دعا کی۔انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہے کہ ان کے بارے میں قرآن اترا،جسے ہم نے پڑھا پھر اٹھا لیا گیا: ’’أَنْ بَلِّغُوْا عَنَّا قَوْمَنَا أَنَّا لَقِیْنَا رَبَّنَا فَرَضِيَ عَنَّا وَأَرْضَانَا‘‘[2] [ہماری طرف سے ہماری قوم کو پیغام دے دو کہ ہماری ملاقات ہمارے رب تعالیٰ سے ہوئی ہے،وہ ہم سے راضی ہو گیا ہے اور اس نے ہمیں بھی راضی کر دیا ہے] 12۔ابوالحسین بن المنادی رحمہ اللہ نے اپنی کتا ب’’ناسخ ومنسوخ‘‘میں کہا ہے کہ قرآن سے جس کی رسم (کتابت) کو اٹھا لیا گیا اور اس کی یاد داشت دل سے نہیں اٹھائی گئی،وتر میں قنوت کی دو سورتیں ہیں،جن کانام سورۃ الخلع اور سورۃا الحفد ہے۔[3]
Flag Counter