’’اچھے تعلقات کے بعد کس طرح اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں میں عداوت و دشمنی ڈال دی۔‘‘ و کیف رأیت الخیر ادبر بعدہ عن الناس إدبار النعام الجوافل؟[1] ’’آپ کے بعد لوگوں سے بھلائی بد کے ہوئے شتر مرغوں کی طرح روٹھ کر چلی گئی۔‘‘ اونٹ کے چرواہے نمیری نے کہا: عشیۃ ید خلون بغیر اذن علی متوکل اوفی و طابا ’’اس شام کو جب لوگ زبردستی ایک اچھے وفادار اور اللہ پربھروسہ رکھنے والے کے پاس جا رہے تھے۔‘‘ خلیل محمد و وزیر صدق ورابع خیر من وطیٔ الترابا[2] ’’جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دوست، سچے معاون اور روئے زمین کے اچھے لوگوں میں سے چوتھے تھے۔‘‘ و آخر دعوانا أن الحمد للّٰہ رب العالمین |
Book Name | سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ شخصیت وکارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ، خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ، پاکستان |
Publish Year | |
Translator | شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 535 |
Introduction |