Maktaba Wahhabi

417 - 534
شہدت علیکم انکم سبئیۃ وإنی بکم یا شرطۃ الکفر عارف [1] ’’تمہارے سلسلہ میں میری یہ شہادت ہے کہ تم سب سبائی ہو، اور اے کفر کے سپاہیو! میں تم سب کو اچھی طرح پہچانتا ہوں۔‘‘ ٭ امام شعبی رحمہ اللہ (متوفی ۱۰۳ھ) سے مروی ہے کہ سب سے پہلے جھوٹ بولنے والا عبداللہ بن سبا ہے۔[2] ٭ ابن حبیب[3] (متوفی ۲۴۵ھ) نے عبداللہ بن سبا کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک حبشی عورت کا بیٹا تھا۔[4] ٭ ابو عاصم خشیش بن اصرم[5] (متوفی ۲۵۳ھ) نے اپنی کتاب ’’الاستقامہ‘‘ میں علی رضی اللہ عنہ کا عبداللہ بن سبا کے ساتھیوں کو جلا دینے کی خبر روایت کی ہے۔ ٭ جاحظ[6] (متوفی ۲۵۵ھ) ان اوائل لوگوں میں سے ہے جنھوں نے عبداللہ بن سبا کی طرف اشارہ کیا ہے۔[7] لیکن اس کی روایت عبداللہ بن سبا سے متعلق قدیم ترین نہیں ہے جیسا کہ ڈاکٹر جواد علی کا خیال ہے۔[8] ٭ علی رضی اللہ عنہ کا زنادقہ کو جلانے کا واقعہ صحاح و سنن و مسانید کی صحیح روایات سے ثابت ہے۔[9] عبداللہ بن سبا اور اس کے گروہ کے لیے زنادقہ کا لفظ کوئی انوکھا نہیں ہے۔ علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: رفض و تشیع کا آغاز عبداللہ بن سبا زندیق سے ہوا ہے۔[10] امام ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: عبداللہ بن سبا متعصب زنادقہ میں سے تھا اور ضال و مضل تھا۔ [11]اور حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: عبداللہ بن سبا متعصب زنادقہ میں سے تھا، اس کے متبعین ہیں جنھیں سبئیہ (سبائی) کہا جاتا ہے، جو علی رضی اللہ عنہ کی الوہیت کا عقیدہ رکھتے ہیں، علی رضی اللہ عنہ نے اپنے دور خلافت میں انہیں آگ میں جلا دیا تھا۔[12]
Flag Counter