Maktaba Wahhabi

142 - 534
اور آباد کیا اور طویل عرصہ تک اس سے لطف اندوز ہوتے رہے، کیا دنیا نے ان کو نکال نہیں پھینکا؟ دنیا کو اس کے عوض پھینک دو جو بہتر ہے۔[1] اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: وَاضْرِبْ لَهُمْ مَثَلَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا كَمَاءٍ أَنْزَلْنَاهُ مِنَ السَّمَاءِ فَاخْتَلَطَ بِهِ نَبَاتُ الْأَرْضِ فَأَصْبَحَ هَشِيمًا تَذْرُوهُ الرِّيَاحُ وَكَانَ اللّٰهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ مُقْتَدِرًا (45) الْمَالُ وَالْبَنُونَ زِينَةُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَالْبَاقِيَاتُ الصَّالِحَاتُ خَيْرٌ عِنْدَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَخَيْرٌ أَمَلًا (46) (الکہف: ۴۵۔۴۶) ’’ان کے سامنے دنیا کی زندگی کی مثال (بھی) بیان کرو جیسے پانی جسے ہم آسمان سے اتارتے ہیں اس سے زمین کا سبزہ ملا جلا (نکلا) ہے پھر آخرکار وہ چورہ چورہ ہو جاتا ہے، جسے ہوائیں اڑائے لیے پھرتی ہیں، اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے۔ مال اور اولاد دنیا کی ہی زینت ہے، اور (ہاں) البتہ باقی رہنے والی نیکیاں تیرے رب کے نزدیک ازروئے ثواب اور (آئندہ کی) اچھی توقع کے بعد بہتر ہیں۔‘‘ خلیفہ ثالث عثمان رضی اللہ عنہ کا یہ خطبہ خلافت جن معانی و مفاہیم کے گرد گردش کر رہا ہے وہ اللہ رب العزت اور دنیا میں زہد کی طرف متوجہ ہونے پر لوگوں کو ابھارتا ہے، اور موقع و محل کے مناسب بھی یہی تھا، کیوں کہ اسلام روئے زمین میں پھیل چکا تھا، اور اسے غلبہ و قوت حاصل ہو چکی تھی، مختلف ممالک فتح ہو چکے تھے، اور دنیا ناز و نعم کے ساتھ مسلمانوں کے پاس سمٹ آئی تھی، لوگوں کے اندر دنیا کے سلسلہ میں مقابلہ کا جذبہ برپا ہو چکا تھا خاص کر ان لوگوں کے اندر جو صحابیت کا شرف حاصل نہ کر سکے تھے، لہٰذا آپ کا بیان و فرمان مقام کے بالکل موافق تھا۔[2] عثمان رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے متعدد احادیث روایت کیں جن سے امت مستفید ہوئی۔ چنانچہ ابوعبدالرحمن سلمیٰ وہ حدیث بیان کرتے ہیں جو انہوں نے عثمان رضی اللہ عنہ سے سن کر اس پر عمل کیا۔ سعد بن عبید، ابوعبدالرحمن سلمیٰ سے اور وہ عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((خیرکم من تعلم القرآن و علمہ))۔ [3] ’’تم میں بہتر وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔‘‘ اس حدیث کو سن کر ابو عبدالرحمن سلمیٰ نے عثمان رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں قرآن پڑھانا شروع کیا یہاں تک کہ حجاج بن یوسف بر سر اقتدار آیا۔[4] ابو عبدالرحمن سلمیٰ فرماتے ہیں:
Flag Counter