Maktaba Wahhabi

341 - 413
جھوٹ بولتا ہے، تو انھوں نے سرسے اشارہ فرمایا: ہاں۔ میں نے کہا: وہ بوڑھے ہوگئے تھے،شائد ان کا نام لیکر کسی نے ان پر تدلیس کی ہو،تو انھوں نے کہا:نہیں بیٹا وہ قصدا ایساکرتا تھا۔ ابونعیم بن عدی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں: میں نے ابو حاتم رازی رحمۃ اللہ علیہ سے ان کے گھر میں سنا ،ان کے ہاں ابن خراش اور ایک جماعت مشائخ وحفاظ کی تھی، ابن حمید کا ذکر آیا، تو تمام اس پر متفق تھے کہ وہ نہایت ضعیف ہے، وہ ایسی روایات بیان کرتا تھا جو اس نے سنی نہیں ہوتی تھیں۔وہ اہلِ بصرہ وکوفہ سے روایات لیتا اور انھیں رازی مشائخ کے نام سے روایت کرتا تھا۔داود بن یحییٰ رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں؛ ابو حاتم رحمۃ اللہ علیہ نے ہمیں پہلے ابن حمید کی احادیث بیان کیں آخر میں اسے چھوڑ دیا۔ ابن خراس رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں: اللہ کی قسم وہ جھوٹ بولتا ہے۔البرذعی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں: کہ میں نے ابو حاتم رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا، آپ کے ہاں سب سے درست بات ابن حمید کے بارے میں کیا ہے، تو انھوں نے فرمایا: مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ شیخ عبدک کے پاس کتاب ہے جس میں ابوزہیر سے روایات ہیں، میں ان کے پاس گیا وہ کتاب دیکھی اس میں ابوزہیر سے نہیں،بلکہ علی بن مجاہد سے روایات تھیں، اس کے (کچھ عرصہ) بعد میں محمد بن حمید سے ملاتو اس نے بعینہٖ وہی کتاب مجھے دکھائی میں نے ان سے کہا: آپ نے کس سے اس کا سماع کیا ہے۔ انھوں نے کہا: علی بن مجاہد سے، انھوں نے اس کی قراء ت کی تو کہا ’حدثنا علی بن مجاہد‘ ہمیں علی بن مجاہد نے حدیث بیان کی۔ تو میں حیران ہو گیا، میں نے اپنے ساتھی کو ساتھ لیا اور شیخ عبدک کے پاس گئے ان سے اس کتاب کے بارے میں دریافت کیا، جو انھوں نے ہمیں دکھائی تھی۔ انھوں نے فرمایا: وہ تو محمد بن حمید عاریۃً لے گئے ہیں۔[1] امام ابن ابی حاتم رحمۃ اللہ علیہ نے الجرح والتعدیل [2] میں اور خطیب بغدادی نے تاریخ بغداد[3] میں بھی امام ابو حاتم رحمۃ اللہ علیہ کا یہ قول تفصیلاً ذکر کیا ہے۔ابن خزیمہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: اس سے روایت نہ لی جائے۔ ابو علی نیساپوری رحمۃ اللہ علیہ نے امام ابن خزیمہ رحمۃ اللہ علیہ سے کہا: کہ امام احمد رحمۃ اللہ علیہ اس کی تعریف کرتے تھے۔ امام ابن خزیمہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: امام احمد رحمۃ اللہ علیہ نے اسے
Flag Counter