Maktaba Wahhabi

140 - 413
مسند(5/365) میں اس کی روایت ہے مگر حجاج مجہول ہیں ۔[1] امام شعبہ رحمۃ اللہ علیہ کا رجال کے بارے میں تشدد بلاشبہ معروف ہے وہ اکثر وبیشتر ثقات سے روایت کرتے ہیں، مگر یوں نہیں کہ جس سے بھی وہ روایت کریں وہ بہر حال ثقہ ہی ہوتا ہے۔ انھوں نے ابراہیم بن مسلم الھجری ، اشعث بن سوار، ثویربن أبی فاختہ، جابر جعفی، موسی بن عبیدہ ،علی بن زید بن جدعان، مجالد بن سعید ، عاصم بن عبید اللہ وغیرہ جیسے ضعفاء ومتروکین سے بھی روایت کی ہے۔ شیخ ابو غدہ جنھوں نے ’انھاء السکن ‘ کو ’قواعد علوم الحدیث‘ بنا دیا لکھتے ہیں: ((ولکن التتبع ینفی أن یکون ذلک کلیاً، فھوعلی الأکثر الأغلب لایحدث إلاعن ثقۃ۔۔۔ وقال الحافظ ابن سیدالناس فی فاتحۃ عیون الأثر[2] وقد حدث شعبہ عن جابر الجعفی وإبراہیم الھجری ومحمد بن عبید اللّٰه العرزمی وغیرواحد ممن یضعف فی الحدیث، وفی نصب الرایۃ[3] قال الخطیب: لقد أساء شعبۃ حیث حدث عن محمد بن عبید اللّٰه العرزمی، وقال الذھبی فی المیزان[4] ھو من شیوخ شعبۃ المجمع علی ضعفھم، وفی ترجمۃ زید العمی فی التقریب ضعیف ، وفی تھذیب التھذیب[5] قال ابن عدی عامۃ مایرویہ ضعیف، علی أن شعبۃ قد روی عنہ، ولعل شعبۃ لم یرو عن أضعف منہ)) [6] ’’لیکن تتبع وتلاش اس کلیہ کی نفی کرتی ہے، وہ اکثر اور اغلب طور پر تو ثقہ سے ہی روایت کرتے ہیں۔۔۔۔حافظ ابن سید الناس نے عیون الاثر کی ابتدا میں کہا ہے کہ
Flag Counter