Maktaba Wahhabi

58 - 534
پر مشتمل’حنیفیۃ السمحۃ ‘کے ساتھ مبعوث ہوئے ۔ جس میں رات بھی دن کی طرح روشن ہے۔ اور اللہ تعالی نے} اَلْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِيْ وَرَضِيْتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا{ فرماکر رہتی دنیا تک کے انسانوں پر حجت قائم اور تمام کردی ۔{لِيَهْلِكَ مَنْ هَلَكَ عَنْ بَيِّنَةٍ وَّيَحْيیٰ مَنْ حَيَّ عَنْ بَيِّنَةٍ {اور واضح طور پر بتادیا کہ دنیا و آخرت کی فلاح اسی نظام کی کامل اتباع و تنفیذ کے ساتھ وابستہ و مشروط ہے ۔اللہ تعالی کا فرمان ہے : } الۗمّۗ ۝ذٰلِكَ الْكِتٰبُ لَا رَيْبَ ٻ فِيْهِ ڔ ھُدًى لِّلْمُتَّقِيْنَ ۝الَّذِيْنَ يُؤْمِنُوْنَ بِالْغَيْبِ وَ يُـقِيْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰھُمْ يُنْفِقُوْنَ ۝ وَ الَّذِيْنَ يُؤْمِنُوْنَ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَيْكَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ ۚ وَبِالْاٰخِرَةِ ھُمْ يُوْقِنُوْنَ ۝ اُولٰۗىِٕكَ عَلٰي ھُدًى مِّنْ رَّبِّهِمْ ۤ وَاُولٰۗىِٕكَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ ۝{[البقرۃ : 1۔ 5] ترجمہ:’’الۗمّۗ ۔یہ قرآن وہی کتاب منتظر ہے ( اس کے کلام اللہ ہونے) میں کوئی شک نہیں ، اہل التقوی کے لئے ہدایت ہے جو غیب پر ایمان لاتے ہیں ، آداب کے ساتھ نماز ادا کرنے اور جو کچھ ہم نے انہیں عطا کیا ہے اس میں سے خرچ کرتے رہتے ہیں ، ،اور جو کتاب و شریعت ( اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ) تم پر نازل کی گئی اور جو کتاب و شریعت تم سے پہلے نازل کی گئی سب پر ایمان لاتے اور اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں یہی لوگ ہیں جو اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں‘‘۔ تو اسلام کے لائے ہوئے نظام معیشت کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ربانی ہے اس کے بعد ایک صاحب ایمان کو کچھ اور جاننے کی ضرورت نہیں رہتی ۔ تا ہم رسم دنیا نبھانے کے لئے اوراجتماع احباب کے نادر موقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے ، اس نظام معیشت کے امتیاز ی خصائص پر طائرانہ نظر ڈالتے ہیں اس اذعان و یقین کے ساتھ کہ اس کے خصا ئص و امتیازات کا احاطہ حد امکان سے باہر ہے: } وَيَزْدَادَ الَّذِينَ آمَنُوْا إِيْمَانًا وَّلَا يَرْتَابَ الَّذِيْنَ أُوْتُوا الْكِتَابَ وَالْمُؤْمِنُوْنَ {[المدثر:31] ترجمہ: اور ایمانداروں کا ایمان زیادہ ہو ۔ اور اہل کتاب اور ایماندار کسی شک میں نہ رہیں
Flag Counter