Maktaba Wahhabi

431 - 534
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جو چیز نشہ لائے وہ حرام ہے‘‘۔[1] ام المومنین عائشۃ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا’’ ہر نشہ آور چیز حرام ہے اور جس کی کثیر مقدار نشہ آور ہو اس کی قلیل مقدار بھی حرام ہے‘‘۔[2] * شراب کو کسی حلال چیز میں تبدیل کرکے بھی استعمال میں لانا حرام ہے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کیا ہم شراب کا سرکہ بناکر استعمال کرسکتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمادیا ۔[3] ان احادیث کی رو سے تمام نشہ آور اشیاءسے حاصل ہونے والی آمدنی حرام ہے مثلا، ہیروئن، چرس،افیم، تمباکو والے پان ،گٹکے، نسوار،بھنگ، سگریٹ وغیرہ (3)جوئے سٹہ بازی میسر یا قمار بازی کاپیشہ : اللہ تعالی نے سود اور شراب کے بعد میسر و قمار (جوئے کی تمام اقسام )کو حرام قرار دیا ہے ،جس کو علامہ مباکپوری رحمہ اللہ نے یوں بیان کیا ہے ’’قمار (جوئے )میں کسی کو نفع ہی نفع اور دوسر ے کو نقصان ہی نقصان ہوتا ہے ‘‘[4] چنانچہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {يَا أَيُّهَا الَّذِيْنَ آمَنُوْا لَا تَأْكُلُوْٓا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ[ النساء:29] ترجمہ: ’’اے ایمان والو! اپنے آپس کے مال ناجائز طریقہ سے مت کھاؤ ‘‘۔ اور فرمایا: {يٰٓاَيُّھَاالَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ ؀اِنَّمَا يُرِيْدُ الشَّيْطٰنُ اَنْ يُّوْقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاۗءَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ وَعَنِ الصَّلٰوةِ ۚ فَهَلْ اَنْتُمْ مُّنْتَهُوْنَ ؀} [المائدة: 90، 91]
Flag Counter