Maktaba Wahhabi

427 - 534
چاہتے ہی ہیں کہ لوگوں کے دلوں میں امید و بیہم کی سی کیفیت پیدا کر کے ان پر راج کریں ،آپ دیکھیں گے کہ وہ کس طرح لوگوں کو اپنی تقدیس و تعظیم کی طرف دعوت دیتے ہیں ،اس کیلئے وہ باقاعدہ مہم سازی کرتے ہیں ،حتی کہ وہ اپنے لیڈروں کی تصاویر ہر جگہ پر آویزاں بھی کرتے ہیں تاکہ لوگ ان کی تصاویر سوتے جاگتے ،اٹھتے بیٹھتے بلکہ بازاروں اور عبادت گاہوں میں بھی آویزاں کریں ۔ (7) ابو ھریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’فقراء،امراء سے پانچ سو سال پہلے جنت میں داخل ہونگے۔ ‘‘[1] اس حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دو طبقات کا اثبات فرمایا ہے (1)طبقہ فقراء (2)گروہ امراء ۔ نیز ان دونوں کے متعلق دو مختلف احکامات صادر فرمائے کہ ایک جنت میں پہلے داخل ہو گا اور دوسرا قدرے تاخیر سے۔ (8)ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :’’اک زمانہ مجھ پہ ایسا بھی تھا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر اور عائشہ رضی اللہ عنھا کے حجرہ کے درمیان بے ہوش ہو کر گر پڑتا تھا اور گزرنے والا میری گردن پر یہ سمجھ کر پاؤں رکھتا تھا کہ میں پاگل ہو گیا ہوں ،حالانکہ مجھے جنون نہیں ہوتا تھا ،بلکہ صرف بھوک کی وجہ سے میری یہ حالت ہو جاتی تھی‘‘ ۔[2] ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ کا حال عبدالرحمن بن عوف ،عثمان بن عفان جیسے (مالدار )صحابہ رضی اللہ عنھم سے کس قدر مختلف تھا ؟کیا اللہ کے پیغمبر علیہ الصلوٰۃ والسلام کو اس بات کا پتہ نہیں تھا کہ صحابہ کرام کے مابین کس قدر فرق مراتب موجود ہے ؟آپ کو پتہ تھا مگر آپ قطعی طور پر یہ پسند نہیں کرتے تھے کہ ارباب اشتراکیت کی طرح دوسروں کے حقوق غصب کریں ۔ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’جو کوئی لوگوں کا مال قرض کے طور پر ادا کرنے کی نیت سے لیتا ہے تو اللہ تعالی اس کی طرف سے ادا کرے گا اور جو کوئی نہ دینے کے لئے لے تو
Flag Counter