Maktaba Wahhabi

369 - 534
مالک کو اجازت دی ہے کہ وہ اپنی ملکیت میں مناسب تصرف کرے اور اس کا یہ عمل دوسروں کی معاشی تنگی کا سبب نہ بن پائے۔ اور شخصی ملکیت میں قبضہ ،ظلم و جبرا ورغصب کے راستے بالکل بند کر دئیے ہیں۔ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ’’ أن أبا سلمة حدثه أنه کانت بينه وبين أناس خصومة فذکر لعائشة رضي اللّٰه عنها فقالت يا أبا سلمة اجتنب الأرض فإن النبي صلی اللّٰه عليه وسلم قال من ظلم قيد شبر من الأرض طوقه من سبع أرضين"۔[1] ’’ ابوسلمہ روایت کرتے ہیں کہ ان کے اور چند لوگوں کے درمیان ایک جھگڑا تھا انہوں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بیان کیا، تو سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ زمین سے بچو اس لئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے : ’’جس نے ایک بالشت بھر زمین کسی سے ظلما ًلے لی تو اسے سات زمینوں کا طوق پہنایا جائے گا‘‘۔ امام مسلم کی بھی اسی معنی میں سعید بن زید سے روایت ان الفاظ کے ساتھ ہے کہ: أن أروى خاصمته في بعض داره، فقال: دعوها وإياها، فإني سمعت رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم، يقول:"من أخذ شبرا من الأرض بغير حقه، طوقه في سبع أرضين يوم القيامة"اللهم إن كانت كاذبة فأعم بصرها، واجعل قبرها في دارها، قال:" فرأيتها عمياء تلتمس الجدر تقول: أصابتني دعوة سعيد بن زيد، فبينما هي تمشي في الدار مرت على بئر في الدار ، فوقعت فيها، فكانت قبرها ".[2] ’’ ارویٰ نے ان سے گھر کے بعض حصہ کے بارے میں جھگڑا کیا تو انہوں نے کہا کہ اسے چھوڑ دو اور زمین اسے دے دو کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سناہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:’’ جس نے اپنے حق کے بغیر ایک بالشت بھی زمین لی تو اللہ تعالی قیامت کے دن اسے سات
Flag Counter