Maktaba Wahhabi

303 - 534
وَاِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ لَا تُحْصُوْهَا ۭ اِنَّ الْاِنْسَانَ لَظَلُوْمٌ كَفَّارٌ ؀} [إبراهيم: 32، 34] ترجمہ: ’’ اللہ ہی تو ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور آسمان سے مینہ برسایا۔ پھر اس سے تمہارے کھانے کے لئے پھل پیدا کئے۔ اور کشتیوں ( اور جہازوں) کو تمہارے زیر فرمان کیا تاکہ دریا (اور سمندر) میں اسکے حکم سے چلیں۔ اور نہروں کو بھی تمہارے زیرفرمان کیا۔ اور سورج اور چاند کو تمہارے لئے کام میں لگا دیا کہ دونوں (دن رات) ایک دستور پر چل رہے ہیں۔ اور رات اور دن کو بھی تمہاری خاطر کام میں لگا دیا۔اور جو کچھ تم نے مانگا سب میں سے تم کو عنایت کیا۔ اور اگر اللہ کے احسان گننے لگو تو شمار نہ کر سکو۔ (مگر لوگ نعمتوں کا شکر نہیں کرتے) کچھ شک نہیں کہ انسان بڑا بے انصاف اور ناشکرا ہے۔ اور اللہ تعالی کی حکمت کا یہ تقاضہ تھا کہ انسان مختلف آزمائشوں ، مصائب ، خطرات اور پریشانیوں میں مبتلا ہو، اسی لئے اللہ تعا لی کا فرما ن ہے: {وَلَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوْعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْأَمْوَالِ وَالْأَنْفُسِ وَالثَّمَرَاتِ وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ } [البقرة: 155] ترجمہ:’’ اور ہم کسی قدر خوف اور بھوک اور مال اور جانوں اور میووں کے نقصان سے تمہاری آزمائش کریں گے تو صبر کرنے والوں کو (اللہ کی خوشنودی کی) بشارت سنادو‘‘۔ اسی لئے شریعت اسلامی میں اللہ تعالی نے بچاؤ کے اسباب بیان فرمائے ہیں ، تحفظ اور امن وامان کے راستے ذکر کئے ہیں ، کلام الہٰی کی تلاوت کرنے والا جانتا ہے کہ کس طرح رب العالمین نے انسانوں کی امن وامان اور عدل وانصاف کی طرف رہنمائی فرمائی ہے ، اور اسی طرح رحمت دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو جان ومال کے تحفظ اور معاشرہ میں امن وامان قائم کرنے کے اسباب ووسائل بیان فرمائے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ جان و مال کا تحفظ ان پانچ بنیادی ضروریات میں سے ہے جس کے تحفظ کے لئے شریعت اسلامی کا نزول ہوا ہے۔ اور امن وامان ایسی نعمت ہے جسے اللہ تعالی نے قریش مکہ پر کی جانے والی بڑی نعمتوں میں سے ایک قرار دیا ہے ، اللہ تعالی کا فرمان ہے : {أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّا جَعَلْنَا حَرَمًا آمِنًا وَّيُتَخَطَّفُ النَّاسُ مِنْ حَوْلِهِمْ أَفَبِالْبَاطِلِ يُؤْمِنُوْنَ
Flag Counter