Maktaba Wahhabi

383 - 442
جاری ہونا۔ کھانے پینے اور جماع سے روزے کے ٹوٹ جانے کی دلیل حسب ذیل ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿فَالْئٰنَ بَاشِرُوْہُنَّ وَابْتَغُوْا مَا کَتَبَ اللّٰہُ لَکُمْ وَ کُلُوْا وَ اشْرَبُوْا حَتّٰی یَتَبَیَّنَ لَکُمُ الْخَیْطُ الْاَبْیَضُ مِنَ الْخَیْطِ الْاَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّیَامَ اِلَی الَّیْلِ﴾ (البقرۃ: ۱۸۷) ’’اب تم کو اختیار ہے کہ ان سے مباشرت کرو اور اللہ نے جو چیز تمہارے لیے لکھ رکھی ہے۔ (یعنی اولاد) اس کو (اللہ سے) طلب کرو اور کھاؤ اور پیو یہاں تک کہ صبح کی سفید دھاری (رات کی) سیاہ دھاری سے الگ نظر آنے لگے، پھر روزہ رکھ کر اسے رات تک پورا کرو۔‘‘ شہوت کے ساتھ منی کے انزال سے روزہ ٹوٹ جانے کی دلیل روزے کے بارے میں یہ حدیث قدسی ہے: ((یَدعُ طَعَامَہُ وَشَرَابَہُ وَشَہْوَتَہُ مِنْ أَجْلِی))( صحیح البخاری، الصوم، باب فضل الصوم، ح: ۱۸۹۴۔) ’’وہ میری وجہ سے اپنے کھانے پینے اور شہوت کو چھوڑتا ہے۔‘‘ اور انزال شہوت ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((فِی بُضْعِ أَحَدِکُمْ صَدَقَۃٌ قَالُوا یَا رَسُولَ اللّٰہِ أَیَأتِی أَحَدُنَا شَہْوَتَہٗ وَیَکُونُ لَہٗ فِیہَا أَجْر؟ٌ قَالَ أَرَأَیْتُمْ لَوْ وَضَعَہَا فِی الحَرَامٍ أَکَانَ عَلَیْہِ وِزْرٌ فَکَذٰلِکَ إِذَا وَضَعَہَا فِی الْحَلَالِ کَانَ لَہٗ أَجْرًا)) (صحیح مسلم، الزکاۃ، باب بیان اسم الصدقۃ یقع علی کل نوع من المعروف، ح: ۱۰۰۶۔) ’’تم میں سے کسی ایک کے اپنی شرم گاہ استعمال کرنے میں بھی صدقہ ہے‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا ہم میں سے جب کوئی اپنی شہوت کو پورا کرتا ہے، تو اس میں بھی اس کے لیے اجر ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’یہ بتاؤ اگر وہ حرام میں اسے رکھتا تو کیا اسے گناہ نہ ہوتا؟ پھر اسی طرح جب وہ اسے حلال میں رکھتا ہے، تو اسے اس کا اجر و ثواب ملتا ہے۔‘‘ جس چیز کو رکھا جاتا ہے، وہ اچھلتی ہوئی منی ہے۔ اسی وجہ سے راجح قول یہ ہے کہ مذی سے روزہ فاسد نہیں ہوتا خواہ وہ شہوت اور جسم سے جسم لگانے کی صورت میں خارج ہوئی ہو بشرطیکہ جماع نہ ہو۔ پانچویں چیز جس سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے، وہ ہے جو کھانے پینے کے معنی میں ہو، مثلاً: وہ انجکشن جو غذائیت کا کام دے اور جس کے ساتھ انسان کھانے پینے سے بے نیاز ہو جائے۔ یہ اگرچہ کھانا پینا تو نہیں لیکن یہ کھانے پینے کے معنی میں ہے، کیونکہ اس سے انسان کھانے پینے سے بے نیاز ہو جاتا ہے۔ اور جو کسی چیز کے معنی میں ہو، اس کے لیے وہی حکم ہوتا ہے جو اس اصل چیز کا ہوتاہے۔ وہ انجکشن جو غذائی ضرورت کو پورا کرے نہ وہ کھانے پینے کے معنی میں ہو تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، خواہ انجکشن رگ میں لگایا جائے یا پٹھوں میں یا جسم میں کسی دوسری جگہ۔ چھٹی چیز جس سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے وہ جان بوجھ کر قے کرنا ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَن استقاع عمدا فلیقض ومنْ ذَرَعَہُ الْقَیء فلا قضاء علیہِ))( سنن ابی داود، الصوم، باب الصائم یستقیء عمدا، ح: ۲۳۸۰ وجامع الترمذی، الصوم، باب ماجاء فیما استقاء عمدا، ح: ۷۲۰۔)
Flag Counter