Maktaba Wahhabi

427 - 442
محرم عورت کیسے پردہ کرے؟ سوال ۴۸۲: محرم عورت کس طرح پردہ کرے اور کیا یہ شرط ہے کہ کپڑا اس کے چہرے کو نہ چھوئے؟ جواب :محرم عورت جب مردوں کے پاس سے گزرے یا غیر محرم مرد اس کے پاس سے گزریں تو اس کے لیے اپنے چہرے کو ڈھانپ لینا واجب ہے جیسا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی عورتیں کیا کرتی تھیں۔ اس حالت میں اس پر کوئی فدیہ لازم نہ ہوگا کیونکہ اس کا اسے حکم دیا گیا ہے اور جس چیز کا شرعاً حکم دیا گیا ہو، وہ ممنوع میں تبدیل نہیں ہوتی۔ یہ کوئی شرط نہیں کہ کپڑا اس کے چہرے کو نہ لگے، اگر بالفرض کپڑا چہرے کو لگ بھی جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ جب تک وہ مردوں کے پاس ہو چہرے کو ڈھانپنا واجب ہے اور جب خیمے یا گھر میں داخل ہو تو اپنے چہرے کو ننگا کر لے کیونکہ حالت احرام میں عورت کے لیے حکم شریعت یہ ہے کہ وہ اپنے چہرے کو ننگا رکھے۔ طواف وداع سے پہلے حیض آنے پرعورت کیاکرے؟ سوال ۴۸۳: اگر طواف وداع سے قبل حیض شروع ہو جائے، تو پھر عورت کے لیے کیا حکم ہے؟ جواب :اس عورت کے بارے میں حکم یہ ہے کہ اگر اس نے طواف افاضہ کر لیا ہو اور اسے تمام مناسک حج پورے کرنے کے بعد حیض آیا ہو اور صرف طواف وداع باقی ہو تو اس حالت میں یہ طواف ساقط ہو جائے گا کیونکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث میں ہے: ((أُمِرَ النَّاسُ أَنْ یَکُونَ آخِرُ عَہْدِہِمْ بِالْبَیْتِ إِلَّا أَنَّہُ خُفِّفَ عَنِ الْحَائِضِ))( صحیح البخاری، الحج، باب طواف الوداع، ح: ۱۷۵۵، وصحیح مسلم، الحج، باب وجوب طواف الوداع وسقوطہ عن الحائض، ح: ۱۳۲۸۔) ’’لوگوں کو حکم دیا گیا ہے کہ رخصت ہونے سے قبل ان کا آخری کام بیت اللہ کا طواف ہونا چاہیے، البتہ حائضہ عورت سے تخفیف کر دی گئی ہے۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں جب یہ عرض کیا گیا کہ حضرت صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا کے ایام شروع ہوگئے ہیں، مگر انہوں نے طواف افاضہ کر لیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((فأنفروا اِذَن))( صحیح البخاری، الحج، باب اذا حاضت المرأۃ بعد ما افاضت، ح: ۱۷۵۷۔) ’’پھر کوئی حرج نہیں سفرکے لئے نکل پڑو۔ ‘‘ آپ نے ان سے طواف وداع کو ساقط کر دیا تھا، البتہ طواف افاضہ حیض کی وجہ سے ساقط نہیں ہو سکتا، لہٰذا اس صورت میں یا تو
Flag Counter