Maktaba Wahhabi

419 - 442
جواب :محرم کے غسل کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں کیونکہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ اس میں کوئی حرج نہیں، خواہ ایک بار غسل کرے یا دو بار البتہ احتلام ہو جانے پر غسل جنابت واجب ہوگا جبکہ احرام کے لیے غسل کرنا سنت ہے۔ میت کی طرف سے حج بدل کیا جاسکتاہے ؟ سوال ۴۷۰: انسان کے لیے اپنے فوت شدہ دادا کی طرف سے حج کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے جب کہ یہ شخص اپنا فریضہ حج ادا کر چکا ہو؟ جواب :انسان کے لیے اپنے اس فوت شدہ دادا کی طرف سے حج کرنے میں کوئی حرج نہیں جس نے حج نہ کیا ہو کیونکہ حج بدل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے ثابت ہے۔ احرام کی کوئی مخصوص نمازنہیں سوال ۴۷۱: کیا احرام کی کوئی مخصوص نماز ہے؟ جواب :احرام کی کوئی مخصوص نماز نہیں لیکن انسان جب میقات پر پہنچے اور کسی فرض نماز کا وقت قریب ہو تو اس کے لیے افضل یہ ہے کہ وہ احرام کو مؤخر کر دے اور فرض نماز ادا کرنے کے بعد احرام باندھے۔ اگر وہ میقات کے پاس ایسے وقت میں پہنچے جو فرض نماز کا وقت نہ ہو تو وہ غسل جنابت کی طرح غسل کرے، خوشبو لگائے اور احرام کے کپڑے پہن لے۔ اگر وہ چاشت کا وقت ہو تو نماز چاشت پڑھ لے۔ اگر چاشت کا وقت نہ ہو تو تحیۃ الوضو پڑھ لے اور اس کے بعد احرام باندھے محرم کا یہ عمل قابل تحسین ہے لیکن احرام کی کوئی خاص نماز نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے۔ حج تمتع کابیان سوال ۴۷۲: جس شخص نے حج کے مہینوں میں عمرہ ادا کیا، پھر اس نے مدینہ کی طرف سفر کیا اور ابیار علی سے حج کا احرام باندھ لیا، تو کیا اس کا حج تمتع ہوگا؟ جواب :اگر اس شخص نے حج کے مہینوں میں عمرہ ادا کرتے ہوئے اسی سال حج کرنے کا ارادہ کیا ہو تو پھر اس کا حج تمتع ہوگا یہی وجہ ہے کہ عمرہ اور حج کے درمیان سفر سے اس کا تمتع باطل نہیں ہوگا اِلاَّیہ کہ عمرہ ادا کرنے کے بعد وہ اپنے شہر میں واپس چلا جائے اور پھر اپنے شہر سے حج کے لیے دوبارہ سفر شروع کرے تو اس صورت میں اس کا تمتع منقطع ہو جائے گا کیونکہ عمرہ وحج میں سے ہر ایک کے لیے اس نے الگ الگ سفر کیا ہے۔ یہ شخص جو عمرہ ادا کرنے کے بعد مدینہ چلا گیا اور پھر اس نے وہاں سے واپسی پر ابیار علی سے حج کا احرام باندھا، اس کے لیے تمتع کی قربانی لازم ہوگی کیونکہ حسب ذیل ارشاد باری تعالیٰ کے عموم کا یہی تقاضا ہے۔ ﴿فَمَنْ تَمَتَّعَ بِالْعُمْرَۃِ اِلَی الْحَجِّ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْیِ﴾ (البقرۃ: ۱۹۶) ’’تو جو تم میں حج کے وقت تک عمرے سے فائدہ اٹھانا چاہے، وہ جیسی قربانی میسر ہو کرے۔‘‘ سوال ۴۷۳: جو شخص شوال میں عمرے کا احرام باندھے اور عمرہ مکمل کر لے اور اس کا حج کرنے کا ارادہ نہ ہو، پھر وہ حج کا پروگرام بنا لے، تو کیا اس کا حج تمتع ہوگا؟
Flag Counter