Maktaba Wahhabi

49 - 442
یَدِیْنُوْنَ دِیْنَ الْحَقِّ مِنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ حَتّٰی یُعْطُوا الْجِزْیَۃَ عَنْ یَّدٍ وَّ ہُمْ صٰغِرُوْنَ، ﴾ (التوبۃ: ۲۹) ’’جو لوگ اہل کتاب میں سے اللہ پر ایمان نہیں لاتے اور نہ روز آخرت پر (یقین رکھتے ہیں) اور نہ ان چیزوں کو حرام سمجھتے ہیں جو اللہ اور اس کے رسول نے حرام کی ہیں اور نہ دین حق کو قبول کرتے ہیں، ان سے جنگ کرو یہاں تک کہ وہ ذلیل ہو کر اپنے ہاتھ سے جزیہ دیں۔‘‘ صحیح مسلم میں حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی لشکر یا سریہ کا کسی کو امیر مقرر کرتے تو آپ اسے اللہ تعالیٰ کے تقویٰ اور اپنے ہم سفر مسلمانوں کے ساتھ ہمدردی وخیر خواہی کا حکم دیتے اور فرماتے تھے: ((اُدْعُہُمْ اِلٰی ثَلَاثِ خِصَالٍ اَوْ خِلَالٍ فَأَیَّتُہُنَّ مَا اَجَابُوکَ فَاقْبَلْ مِنْہُمْ وَکُفَّ عَنْہُمْ)) (صحیح مسلم، الجہاد والسیر، باب تامیر الامراء… ح: ۱۷۳۱۔) ’’انہیں تین باتوں کی دعوت دو، وہ ان میں سے کسی ایک کو بھی تسلیم کر لیں تو ان کی طرف سے تم اسے قبول کر لو اور ان سے (جنگ کرنے سے) رک جاؤ۔‘‘ ان تین باتوں میں سے ایک یہ ہے کہ وہ جزیہ ادا کریں، اس لیے اہل علم کے اقوال میں سے راجح قول یہ ہے کہ یہود ونصاریٰ کے علاوہ دیگر غیر مسلموں سے بھی جزیہ قبول لیا جائے گا۔ حاصل کلام یہ کہ غیر مسلموں کے لیے واجب ہے کہ وہ یا تو اسلام میں داخل ہو جائیں یا احکام اسلام کے تابع ہو جائیں۔ واللّٰہ الموفق علم غیب کا دعویٰ کرنے والا کافر ہے سوال ۱۴ : جو شخص علم غیب کا دعویٰ کرے، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :جو شخص علم غیب کا دعویٰ کرے اس کے بارے میں حکم یہ ہے کہ وہ کافر ہے کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کی تکذیب کرتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿قُلْ لَّا یَعْلَمُ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ الْغَیْبَ اِلَّا اللّٰہُ وَ مَا یَشْعُرُوْنَ اَیَّانَ یُبَعَثُوْنَ، ﴾ (النمل: ۶۵) ’’کہہ دو کہ جو لوگ آسمانوں اور زمین میں ہیں، اللہ کے سوا غیب کی باتیں نہیں جانتے اور نہ یہ جانتے ہیں کہ وہ کب (زندہ کر کے) اٹھائے جائیں گے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ حکم دیا ہے کہ آپ سب لوگوں کے سامنے یہ اعلان فرما دیں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا اور کوئی آسمانوں اور زمین میں غیب نہیں جانتا، لہٰذا جو شخص علم غیب کا دعویٰ کرے، وہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی تکذیب کرتا ہے۔ اس بنیادپران لوگوں سے ہم یہ بھی کہیں گے کہ تمہارے لیے غیب جاننا کیسے ممکن ہے، جب کہ غیب تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی نہیں جانتے تھے؟ کیا تم افضل ہو یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ اگر یہ کہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اشرف ہیں تو وہ اس بات کی وجہ سے بھی کافر ہو جائیں گے اور اگر وہ یہ کہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اشرف تھے تو پھر ہم ان سے پوچھیں گے کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو غیب نہ جانتے ہوں اور تم اسے
Flag Counter