Maktaba Wahhabi

381 - 442
بھول کر کھانے پینے سےروزہ نہیں ٹوٹتا سوال ۴۱۰: روزہ دار اگر بھول کر کھا لے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اور جو اسے دیکھ رہا ہو، اس کے لیے کیا واجب ہے؟ جواب :جو شخص روزے کی حالت میں بھول کر کھا پی لے تو اس کا روزہ صحیح ہے لیکن جب اسے یاد آجائے، تو اس کے لیے رک جانا واجب ہے حتیٰ کہ اگر لقمہ یا پانی کا گھونٹ اس کے منہ میں ہو تو اسے تھوک دینا واجب ہے۔ اس کے روزے کے صحیح ہونے کی دلیل حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث ہے: ((مَنْ نَسِیَ وَہُوَ صَائِمٌ فَأَکَلَ وَشَرِبَ فَلْیُتِمَّ صَوْمَہُ فَإِنَّمَا أَطْعَمَہُ اللّٰہُ وَسَقَاہُ))( صحیح البخاری، الصوم، باب اذا اکل او شرب ناسیا، ح: ۱۹۳۳ وصحیح مسلم، الصیام، باب اکل الناسی وشربہ وجماعۃ لا یفطر، ح: ۱۱۵۵ واللفظ لہ۔) ’’جو روزہ دار بھول کر کھا یا پی لے تو اسے اپنا روزہ پورا کرنا چاہیے، کیونکہ اسے اللہ تعالیٰ نے کھلایا پلایا ہے۔‘‘ کیونکہ بھول کرممنوع فعل کے ارتکاب پر انسان سے مؤاخذہ نہیں ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَآ اِنْ نَّسِیْنَآ اَوْ اَخْطَاْنَا﴾ (البقرۃ: ۲۸۶) ’’اے ہمارے پروردگار! اگر ہم سے بھول یا چوک ہوگئی ہو تو ہم سے مواخذہ نہ کیجئے۔‘‘ اور اس کے جواب میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں نے ایسا ہی کیا۔ جو شخص اسے دیکھے، اس کے لیے واجب ہے کہ اسے یاد دلا دے کیونکہ یہ برائی سے روکنا ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((مَنْ رَّاٰی مِنْکُمْ مُّنْکَرًا فَلْیُغَیِّرْہُ بِیَدِہٖ فَإِنْ لَمْ یَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِہٖ فَإِنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِہٖ))( صحیح مسلم، الایمان، باب کون النہی عن المنکر من الایمان، ح: ۴۹۔) ’’تم میں سے جو شخص برائی دیکھے تو اسے ہاتھ سے مٹا دے، اگر اس کی طاقت نہ ہو تو زبان سے سمجھا دے اور اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو دل سے برا جانے۔‘‘ لا ریب! روزہ دار کا حالت روزہ میں کھانا پینا برائی ہے اور حالت نسیان میں مواخذہ نہ ہونے کی وجہ سے قابل معافی ہے لیکن دیکھنے والے کے لیے کوئی عذر نہیں ہے، لہٰذا وہ اسے یاد دلائے اور اس سے منع کرے۔ روزہ دار سرمہ استعمال کر سکتاہے سوال ۴۱۱: روزہ دار کے لیے سرمہ استعمال کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :روزہ دار کے لیے سرمہ استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ اسی طرح آنکھ اور کان میں دوائی کا قطرہ ڈالنے میں بھی کوئی حرج نہیں، خواہ وہ اس کا ذائقہ حلق میں محسوس کرے۔ اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا کیونکہ یہ نہ تو کھانا پینا ہے اور نہ کھانے پینے کے معنی میں ہے اور ممانعت کھانے پینے کی ہے، لہٰذا جو چیزیں کھانے پینے کے معنی میں نہیں ہیں، انہیں ان کے ساتھ نہیں ملایا جا سکتا۔ شیخ الاسلام امام ابن
Flag Counter