Maktaba Wahhabi

429 - 442
۲۔ وہ اس طرح مضبوطی کے ساتھ لنگوٹ باندھ لے کہ مسجد میں خون نہ گرے اور ضرورت کی وجہ سے اسی حالت میں طواف کر لے۔ اس مسئلہ میں یہی قول راجح ہے اور اسی کو شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اختیار فرمایا ہے اور ا س کے برخلاف درج ذیل دو میں سے ایک امر ہو سکتا ہے۔ (۱) وہ حالت احرام ہی میں رہے مگر اس طرح اس کے شوہر کے لیے اس کے ساتھ مباشرت حلال نہ ہوگی اور اگر وہ غیر شادی شدہ ہے، تو اس کے لیے عقد نکاح حلال نہ ہوگا۔ (۲) یا اسے محصر شمار کیا جائے، وہ قربانی ذبح کر دے اور اپنا احرام کھول دے لیکن اس صورت میں اس کا یہ حج شمار نہیں ہوگا۔ لیکن یہ دونوں باتیں، یعنی حالت احرام میں باقی رہنا یا اسے حج ہی شمار نہ کرنا، بہت مشکل ہیں، لہٰذا راجح قول وہی ہے جسے شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اس صورت میں نظریہ ضرورت کے تحت اختیار کیا ہے اور ارشاد باری تعالیٰ بھی ہے: ﴿وَ مَا جَعَلَ عَلَیْکُمْ فِی الدِّیْنِ مِنْ حَرَجٍ﴾ (الحج: ۷۸) ’’اللہ تمہارے حق میں آسانی چاہتا ہے اور سختی نہیں چاہتا۔‘‘ عورت کے لیے اگر یہ ممکن ہو کہ وہ سفر پر چلی جائے اور پھر پاک ہونے کے بعد دوبارہ واپس آکر طواف کر لے تو اس میں کوئی حرج نہیں، البتہ اس مدت میں وہ اپنے شوہر کے لیے حلال نہیں ہوگی کیونکہ اسے ابھی تک تحلل ثانی (دوسری مرتبہ حلال ہونا) حاصل نہیں ہوا۔ حیض کی وجہ سے عمرہ کیےبغیر مکہ سے واپس جانے والی عورت کے متعلق حکم سوال ۴۸۶: ایک عورت نے عمرے کا احرام باندھا تھا کہ اس کے ایام شروع ہوگئے اور وہ عمرہ کیے بغیر مکہ سے نکل گئی تو اس پر کیا واجب ہے؟ جواب :جب عورت عمرے کا احرام باندھے اور اسے حیض آجائے تو اس کا احرام باطل نہیں ہوتا بلکہ وہ باقی رہتا ہے۔ اس لئے یہ عورت جس نے عمرے کا احرام باندھا تھا اور عمرہ کیے بغیر مکہ سے واپس چلی گئی،تو واپسی کے باوجود حالت عمرہ ہی میں رہیگی، لہٰذا اسے مکہ واپس آکر طواف وسعی اور بالوں کی تقصیر (کاٹنا) کرنی چاہیے تاکہ وہ اپنے احرام سے حلال ہو جائے۔ عمرہ ادا کرنے سے پہلے اسے احرام کے تمام ممنوعات سے اجتناب کرنا چاہیے، یعنی خوشبو استعمال نہیں کرنی چاہیے، بال یا ناخن کاٹنے نہیں چاہئیں اور اگر شادی شدہ ہو تو عمرہ ادا کرنے سے پہلے اپنے شوہر کے قریب بھی نہیں جانا چاہیے، البتہ اگر حیض آنے کا اسے پہلے ہی خدشہ ہو اور بوقت احرام وہ یہ شرط لگا لے کہ جہاں اسے رکاوٹ پیش آئے گی تو وہ حلال ہو جائے گی، اس صورت میں اگر وہ احرام ختم کر دے تو اس پر کوئی چیز بھی واجب نہ ہوگی۔ عورت کے لیے احرام کا کوئی مخصوص لباس نہیں ہے سوال ۴۸۷: کیا محرم عورت کے لیے اپنے ان کپڑوں کو تبدیل کرنا جائز ہے، جن میں اس نے احرام باندھا ہو؟ کیا احرام کے لیے کوئی
Flag Counter