Maktaba Wahhabi

352 - 442
زکوٰۃ ادا کرنا واجب ہے لیکن وہ زکوٰۃ کیسے ادا کرے گا جب کہ وہ ٹامک ٹوئیاں مار رہا ہے جیسا کہ سائل نے کہا ہے کہ میری رائے میں پھل کی قیمت کا اندازہ لگا کر فی صد کے حساب سے زکوٰۃ ادا کر دی جائے کیونکہ اس میں مالک کے لیے سہولت اور محتاج کے لیے زیادہ نفع ہے، یعنی محتاج کو درہم دے دینا اس کے لیے زیادہ مفید ہے، مالک کے لیے درہموں کی صورت میں قیمت کا اندازہ لگانا آسان ہے۔ پھلوں میں زکوٰۃ کی مقدار پانچ فی صد ہے حالانکہ مال کی زکوٰۃ ڈھائی فی صد ہوتی ہے لیکن اس صورت میں زکوٰۃ پانچ فی صد ہوگی کیونکہ یہ زکوٰۃ پھلوں کی زکوٰۃ سے ہے، سامان تجارت کی زکوٰۃ نہیں۔ گزشتہ سالوں کی اس نے عدم واقفیت کی وجہ سے جو زکوٰۃ ادا نہیں کی تو گزشتہ سالوں کے پھلوں کا وہ خود اندازہ لگا لے اور ان کی اب زکوٰۃ ادا کر دے۔ زکوٰۃ میں تاخیر کی وجہ سے اسے گناہ نہیں ہوگا کیونکہ اسے یہ مسئلہ معلوم نہیں تھا لیکن گزشتہ سالوں کی زکوٰۃ ادا کرنا ضروری ہے۔ سونے ،چاندی کا نصاب اورصاع کی مقدار سوال ۳۶۳: سونے اور چاندی کا نصاب کیا ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صاع کی کلو کے حساب سے کتنی مقدار بنتی ہے؟ جواب :سونے کا نصاب بیس مثقال ہے جو پچاسی گرام کے مساوی ہے اور چاندی کا نصاب ایک سو چالیس مثقال ہے جو سعودیہ کے چاندی کے دراہم کے حساب سے چھپن ریال کے برابر ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صاع کی مقدار کلو کے حساب سے دو کلو اور چالیس گرام بہترین گندم بنتی ہے۔ سوال ۳۶۴: ایک شخص کی بیٹیاں ہیں، اس نے انہیں زیور دیا، سب کا مجموعی زیور تو نصاب کو پہنچتا ہے لیکن ہر ایک کا الگ الگ زیور نصاب کو نہیں پہنچتا تو کیا وہ سب کے مجموعی زیور کے مطابق زکوٰۃ ادا کرے گا؟ جواب :اگر اس نے ان کو یہ زیور عاریتاً دیا ہو تو یہ اس کی ملکیت ہے اور اس کے لیے واجب ہے کہ وہ سارے زیور کو جمع کرے اگر وہ نصاب کو پہونچ جائے تو وہ شخص اس کی زکوۃ ادا کرے گا اور اگراس نے اپنی لڑکیوں کو یہ زیور بطور ملک دے دیا ہو تو ان میں سے ہر لڑکی کا زیور ان کا ذاتی ملک شمارہوگا اب ان لڑکیوں میں سے ہر ایک کے زیور کو ایک جگہ جمع نہیں کیا جائے گا کیونکہ ان میں سے ہر ایک انفرادی طور پر اپنے اپنے زیور کی مالک ہے اور اگر ہر ایک کا زیور نصاب کے مطابق ہو تو اس میں زکوٰۃ ہوگی ورنہ نہیں۔ اپنی ہی دی ہوئی زکوٰۃ بطورہدیہ قبول کرنےکا حکم سوال ۳۶۵: جب کوئی شخص اپنی زکوٰۃ کسی مستحق کو دے دے اور پھر وہ اسی کو بطور ہدیہ دے دے تو کیا وہ اسے قبول کر سکتا ہے؟ جواب :جب آدمی کسی مستحق کو زکوٰۃ دے، پھر وہ اسی رقم کو بطور ہدیہ مزکی کو دے دے تو اس میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ دونوں کے درمیان اس سلسلے میں کوئی خفیہ منصوبہ بندی نہ ہو اور زیادہ احتیاط اس بات میں ہے کہ وہ اس کو قبول نہ کرے۔ کیا مال کی زکوٰۃ کپڑےوغیرہ سےدی جا سکتی ہے؟ سوال ۳۶۶: کیا انسان کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ مال کی زکوٰۃ کے بجائے کپڑے وغیرہ دے دے؟
Flag Counter