Maktaba Wahhabi

305 - 442
کیا تسبیح نماز پڑھنا ثابت ہے ؟ سوال ۲۹۱: نماز تسبیح کیا ہے؟ جواب :نماز تسبیح نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے۔ اس سے متعلق حدیث کے بارے میں امام احمد رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ صحیح نہیں ہے۔ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ روایت جھوٹی ہے۔ امام احمد رحمہ اللہ نے نماز تسبیح کو مکروہ قرار دیا ہے، ائمہ کرام میں سے کسی امام نے بھی اسے مستحب قرار نہیں دیاہے، امام ابوحنیفہ، امام مالک اور امام شافعی رحمہ اللہ سے تو اس نماز کے بارے میں بالکل کچھ سنا ہی نہیں گیا ہے۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اس کے بارے میں جو کچھ فرمایا ہے، وہ بالکل بر حق ہے۔ اگر یہ نماز صحیح اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہوتی، تو امت تک ایسے طریق سے پہنچتی جس میں کوئی شک نہ ہوتا، حالانکہ یہ صلاۃ التسبیح جنس نماز بلکہ جنس عبادات ہی سے خارج ہے کیونکہ کسی بھی عبادت میں یہ اختیار نہیں دیا گیا کہ اسے روزانہ کرو یا ہفتہ میں ایک بار کرو یا مہینے میں ایک بار یا سال میں ایک بار یا عمر میں ایک بار کرو اورجو نماز دیگر نمازوں سے مختلف ہوتی ہے لوگ اسے بہت اہتمام کے ساتھ بیان کرتے ہیں اگراس کا وجودہوتاتو اسے انوکھی عبادت ہونے کی وجہ سے بہت مشہور ہونا چاہیے تھا لیکن اس نماز کا معاملہ ایسا نہیں ہے، لہٰذا معلوم ہوا کہ اس کے بارے میں کوئی حکم شرعی وارد نہیں ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ ائمہ کرام میں سے کسی ایک امام نے بھی اسے مستحب قرار نہیں دیا۔[1] سہاگ رات دو رکعت نماز پڑھنے کاحکم سوال ۲۹۲: سہاگ رات بیوی کے پاس جاتے وقت دو رکعت نماز پڑھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے سہاگ رات میں بیوی کے پاس جاتے وقت دو رکعتیں پڑھی ہیں۔[2] لیکن اس بارے میں مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی صحیح سنت معلوم نہیں ، البتہ یہ مشروع ہے کہ بیوی کی پیشانی پکڑ کر یہ دعا پڑھے: ((اللّٰہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ خَیْرَہَا وَخَیْرَ مَا جَبَلْتَہَا عَلَیْہِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّہَا وَمِنْ شَرِّ مَا جَبَلْتَہَا عَلَیْہِ)) (سنن ابی داود، النکاح، باب فی جامع النکاح، ح:۲۱۶۰۔) ’’اے اللہ! میں اس کی خیر اور بھلائی اور جس پر تو نے اسے پیدا فرمایا ہے، اس کی خیر و بھلائی کا تجھ سے سوال کرتا ہوں اور اس کی برائی اور جس چیز پر تو نے اسے پیدا فرمایا ہے، اس کی برائی سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔‘‘ اور اگر اسے یہ خدشہ ہو کہ اس حال میں عورت اس سے نفرت کرے گی تو اس کی پیشانی کو اس اندازسے پکڑ ے گویا وہ اس سے قریب ہونا چاہتا ہے اور مذکورہ دعا آہستہ سے پڑھ لے تاکہ اسے سنائی نہ دے کیونکہ جب وہ یہ کہے کہ میں اس کے شر اور جس پر اسے پیدا کیا گیا ہے،
Flag Counter