Maktaba Wahhabi

270 - 442
رضی اللہ عنہما میں جو مثبت ہے وہ منفی سے مقدم ہے چونکہ حدیث ابن عمر صریح ہے اور جس نے یہ مشاہدہ کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کو جاتے وقت رفع الیدین کیا، رکوع سے سر اٹھاتے وقت رفع الیدین کیا اور پھر وہ یہ کہے کہ آپ نے سجدوں میں ایسا نہیں کیا تو کیا اس کے بارے میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ممکن ہے اس سے غفلت ہوگئی ہو اور وہ متنبہ نہ ہو سکے ہوں، یہ ممکن نہیں کیونکہ انہوں نے پورے وثوق سے یہ کہا ہے کہ آپ سجدوں میں ایسا نہیں کرتے تھے۔ اسی طرح انہوں نے پورے وثوق کے اور جزم کے ساتھ یہ بات بھی روایت میں ذکر کردی ہے کہ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کو جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت رفع الیدین کیا کرتے تھے۔ مقتدی جب امام کو رکوع کی حالت میں پائے توکیا کرے ؟ سوال ۲۳۴: جب مقتدی امام کو رکوع کی حالت میں پائے تو کیا وہ دو تکبیریں کہے؟ جواب :جب انسان مسجد میں اس وقت داخل ہو جس وقت امام حالت رکوع میں ہو تو اسے تکبیر تحریمہ کہہ کر فوراً رکوع میں چلے جانا چاہیے، اس وقت رکوع کے لیے تکبیر کہنا سنت ہوگی واجب نہیں۔ اگر رکوع کے لیے تکبیر کہہ دے تو افضل ہے اور اگر نہ کہے تو کوئی حرج نہیں، اس کے بعد درج ذیل کئی حالتیں ہو سکتی ہیں: ٭ اسے یقین ہو کہ امام کے سر اٹھانے سے پہلے وہ رکوع میں چلا گیا تھا، اس حالت میں وہ رکعت کو پا لے گا اور اس سے فاتحہ ساقط ہو جائے گی۔[1] ٭ اسے یقین ہو کہ اس کے رکوع میں ملنے سے پہلے امام نے رکوع سے سر اٹھا لیا تھا، اس حالت میں اس کی یہ رکعت شمار نہیں ہوگی، اس بنیادپر اسے یہ رکعت دوبارہ پڑھنی پڑے گی۔ ٭ اسے تردد اور شک ہو کہ اس نے امام کو رکوع میں پایا ہے یا اس کے رکوع میں جانے سے پہلے امام نے رکوع سے سر اٹھا لیا تھا؟ اس حالت میں وہ ظن غالب پر اعتماد کرے۔ اگر اس کے نزدیک یہ بات راجح ہو کہ اس نے امام کو رکوع میں پا لیا تھا تو اس کی یہ رکعت ہو جائے گی اور اگر راجح بات یہ ہو کہ اس نے امام کو رکوع میں نہیں پایا تھا تو اس کی یہ رکعت شمار نہ ہوگی۔ اس حالت میں اس کی نماز کا کچھ حصہ اگر رہ گیا ہو تو وہ سلام کے بعد سجدہ سہو کر لے اور اگر کچھ حصہ نہ رہا ہو بلکہ مشکوک پہلی رکعت ہی ہو اور ظن غالب یہ ہو کہ اس نے اسے پا لیا ہے تو اس حال میں سجدہ سہو ساقط ہو جائے گا کیونکہ اس کی نماز امام کی نماز کے ساتھ مربوط ہے اور اگر نماز کا کچھ حصہ مقتدی سے فوت نہ ہوا ہو تو پھرمقتدی کی طرف سے سجدہ سہو کا امام ہی متحمل ہے۔
Flag Counter