Maktaba Wahhabi

223 - 442
سکے تو پاک مٹی لو اور اس سے منہ اور ہاتھ کا مسح یعنی تیمم کر لو۔ اللہ تم پر کسی طرح کی تنگی نہیں کرنا چاہتا بلکہ یہ چاہتا ہے کہ تمہیں پاک کرے اور اپنی نعمتیں تم پر پوری کرے تاکہ تم شکر کرو۔‘‘ جب جنبی شخص جنابت سے تیمم کر لے تو اس سے وہ پاک ہو جائے گا اور اس وقت تک پاک رہے گا جب تک اسے پانی نہیں ملتا جب اسے پانی مل جائے تو پھر اس کے لیے غسل کرنا واجب ہو جائے گا کیونکہ صحیح بخاری میں حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے مروی ایک طویل حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ایک شخص کو الگ تھلگ دیکھا جس نے لوگوں کے ساتھ مل کر نماز ادا نہیں کی تھی تو آپ نے اس سے پوچھا کہ تم نے نماز ادا نہیں کی؟ اس نے عرض کیا کہ میں حالت جنابت میں ہوں اور یہاں پانی موجود نہیں ہے، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((عَلَیْکَ بِالصَّعِیْدِ فَاِنَّہُ یَکْفِیْکَ…)) (صحیح البخاری، التیمم باب الصعید الطیب وضوء المسلم یکفیہ من الماء، ح: ۳۴۴۔) ’’مٹی کو استعمال کر لو تمہارے لیے کافی ہے۔‘‘ پھر اس کے بعد پانی آگیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پانی دیا اور فرمایا: ((اِذْہَبْ فَأَفْرِغْہُ عَلَیْکَ)) (صحیح البخاری، التیمم، باب الصعید الطیب وضوء المسلم یکفیہ من الماء، ح:۳۴۴۔) ’’جاؤ اسے اپنے اوپر ڈال لو۔‘‘ اس سے معلوم ہوا کہ تیمم کرنے والے کو جب پانی مل جائے تو اس کے لیے پانی کے ذریعہ طہارت حاصل کرنا واجب ہے، خواہ اس نے جنابت کی وجہ سے تیمم کیا ہو یا کسی چھوٹی ناپاکی کی وجہ سے۔ جنابت سے تیمم کرنے والا اس وقت تک پاک ہے جب تک وہ دوبارہ جنبی نہیں ہوتا یا اسے پانی نہیں ملتا، لہٰذا اسے ہر وقت تیمم جنابت کا اعادہ کرنے کی ضرورت نہیں ۔ البتہ تیمم جنابت کے بعد اسے چھوٹی ناپاکی کے لیے تیمم کرنا ہوگا اور اگر دوبارہ جنبی ہو جائے تو پھر دوبارہ اسے جنابت کے لیے تیمم کرنا ہوگا۔ کیا تیمم کے لیے مٹی پر غبار ہونا شرط ہے اور کیا دیوار یا فرش پر تیمم جائز ہے ؟ سوال ۱۶۳: جس مٹی کے ساتھ تیمم کرنا ہو، کیا اس کاغبار آلود ہونا شرط ہے اور کیا ارشاد باری تعالیٰ: ﴿فَامْسَحُوْا بِوُجُوْہِکُمْ وَ اَیْدِیْکُمْ مِّنْہُ﴾ میں لفظ ﴿مِنْہُ﴾ غبار کے شرط کی دلیل ہے؟ جواب :راجح قول کے مطابق تیمم کے لیے یہ شرط نہیں کہ مٹی پر غبار بھی پڑی ہو بلکہ جب زمین پر تیمم کر لیا جائے تو یہ کافی ہوگا، خواہ اس پر غبار ہو یا نہ ہو، لہٰذا جب زمین پر بارش نازل ہو تو انسان زمین پر اپنے دونوں ہاتھ مارے اورچہرے اس کے ساتھ دونوں ہاتھوں پر مسح کر لے اس صورت میں تیمم صحیح ہوگا، خواہ زمین پر غبار نہ بھی ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿فَتَیَمَّمُوْا صَعِیْدًا طَیِّبًا فَامْسَحُوْا بِوُجُوْہِکُمْ وَ اَیْدِیْکُمْ مِّنْہُ﴾ (المائدۃ: ۶) ’’تو پاک مٹی لو اور اس سے منہ اور ہاتھ کا مسح یعنی تیمم کر لو۔‘‘
Flag Counter